Afleveringen
-
انسانی شناختوں کے قرآنی تناظر میں نسلی برتری کے علاقائی اور عالمی نظاموں کی تباہ کاری کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 25؍ ذو قعدہ 1446ھ / 23؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپسخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
’’يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّاُنْثٰى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوْا ۚ اِنَّ اَكْـرَمَكُمْ عِنْدَ اللّـٰهِ اَتْقَاكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ خَبِيْـرٌ‘‘ (49 - الحجرات:13)
ترجمہ (قرآن عزیز): ”اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمہیں آپس میں پہچان ہو، بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
0:51 تقسیمِ انسانیت کا ابلیسی نظریہ
7:51 انسانی نسلوں میں فطری تنوع اورقومی تشخص
15:33 انسانی شناختوں کا قرآنی تصور
19:39 انسانی تقسیم کا خود ساختہ نظریہ
24:07 نسلی برتری کی بنیاد پر انسانی حقوق کا تصور
29:07 سامراج کی سفاکانہ تاریخ اور موجودہ حکمتِ عملی کا جائزہ
36:47 دینِ اسلام کی مساواتِ انسانی پر مبنی تعلیمات
40:18 سفید فام نسل پرستی سے انسانیت کو لاحق خطرات
44:38 دینِ اسلام کے انسانیت پر اِحسانات
47:39 نفرت، اسلحہ اور تیسری دنیا کی لیبارٹریاں
50:32 تقسیمِ انسانیت کا نظریہ اور شعوری بیداری کی ضرورتبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
مقاصدِ شریعت پر مبنی دینی نظام کی تشکیل کے اُصول اور انحرافی تصورات کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 25؍ ذو قعدہ 1446ھ / 23؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:
آیتِ قرآنی:
”وَيَوْمَ نَبْعَثُ فِي كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا عَلَيْهِمْ مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَجِئْنَا بِكَ شَهِيدًا عَلىٰ هٰؤُلَاءِ وَنَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ تِبْيَانًا لِكُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً وَبُشْرَى لِلْمُسْلِمِينَ۔ (16 – النحل: 89)
ترجمہ: ”اور جس دن ہر ایک گروہ میں سے ان پر انہیں میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے، اور تجھے ان پر گواہ بنائیں گے، اور ہم نے تجھ پر ایک ایسی کتاب نازل کی ہے، جس میں ہر چیز کا کافی بیان ہے اور وہ مسلمانوں کے لیے ہدایت اور رحمت اور خوش خبری ہے“۔احادیثِ نبوی ﷺ:
1۔ ”إِنَّ لِلّٰهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا، مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 7392)
ترجمہ: ”اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں، جو انہیں یاد کر لے گا وہ جنت میں جائے گا۔“2۔ ”مَنْ أَتٰى كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ، فَقَدْ برئ مما أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ ﷺ“۔ (رواه أحمد: 10167، وأبو داود: 3904)
ترجمہ: ”جو شخص کسی کاہن کے پاس جائے اور اس کی باتوں کی تصدیق کرے تو بے شک اس نے حضرت محمد ﷺ پر نازل ہونے والی شریعت سے برأت ظاہر کردی“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ ابراہام اکارڈ کے پردے میں عالمی دجال کے مزعومہ مقاصد اور دینِ اسلام کے قومی و بین الاقوامی نظام کو سمجھنے کی ضرورت واہمیت
✔️ انسانیت کے تین بڑے اُصولوں کی حفاظت کے لیے دینِ ابراہیمیؑ اور اس کی ذیلی شریعتوں کا تقرر
✔️ شریعتِ محمدیؐ کے مقاصد کی روشنی میں انسانیت کے آفاقی اصولوں کی حفاظت
✔️ مقاصدِ شریعت کے حصول کے لیے دینِ اسلام کے عملی نظام کی تشکیل کے پانچ بنیادی اصول
✔️ پہلا اُصول: ملتِ ابراہیمیہؑ میں شامل ہونے کے لیے جملہ ایمانیات کا اقرار لازمی، نیز یہود ونصاریٰ اور نام نہاد اسلام پسندوں کی خرابیاں
✔️ دوسرا اصول: سابقہ تین ملتوں سے وابستگی اور ان کی تصدیق کرنے والا بھی ملتِ ابراہیمیؑ کا حصہ نہیں!
✔️ ان دو اصولوں کی روشنی میں گمراہ فرقوں کا جائزہ
✔️ حدیث: ’’مَنْ أَتٰی کَاہِنًا‘‘ کی روشنی میں سابقہ ملتوں کے کاہنوں کی تصدیق اور غیر تجربہ شدہ عقلی چیزوں پر قانون سازی اور عملی نظام بنانا درست نہیں
✔️ تیسرا اُصول: شریعتِ محمدیؐ کے اعمال کی انجام دہی میں نیتوں کا درست ہونا ضروری
✔️ خالص منافق کی چار نشانیاں اور ان کے اطلاقی پہلو
✔️ چوتھا اُصول: نظام کی تشکیل اور شریعت سازی میں کتاب وسنت کے واضح حلال و حرام کی اتباع اور شبہات سے بچنے کی تاکید
✔️ زر کو قرضے پر دینے اور سود کو حلال قرار دینے کے لیے ذہنی و عقلی شبہات سے حیلے بہانے کرنے کی ممانعت
✔️ پانچواں اُصول: دینی نظام کی بنیاد محکمات پر ہوگی‘ نہ کہ متشابہات پر
✔️ متشابہات کی غلط تعبیرات و تاویلات کی ممانعت
✔️ آٹھ مقاصدِ شریعت اور ان پر عمل درآمد کے پانچ اصولوں کے بغیر دینِ اسلام کا جامع تصور پیش کرنا ناممکن ہے
✔️ دو سو سال سے ان مقاصد اور اصولوں کے منکرینِ ختم نبوت اور دین کی غلط تعبیر پیش کرنے والے نام نہاد متجددینبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
-
Zijn er afleveringen die ontbreken?
-
جواب دہی کے قرآنی تصور کی روشنی میں میڈیا اور فتویٰ بازی کے غیر ذمہ دارانہ رویوں کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
حفظه اللهبتاریخ: 18؍ ذو قعدہ 1446ھ / 16؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپسخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ ۚ اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰٓئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُـوْلًا۔ (17 - بنی اسرائیل:36)
ترجمہ (قرآن عزیز): ”اور جس بات کی تجھے خبر نہیں اس کے پیچھے نہ پڑ، بے شک کان اور آنکھ اور دل ہر ایک سے باز پرس ہوگی۔“۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ انسان بہ طورِ ذمہ دار اور مکلف
✔️ صغیرہ اور کبیرہ گناہوں کے لیے عبادات اور توبہ کی ضرورت
✔️ دنیا اور آخرت میں باز پرس کا نظام
✔️ انسان کے پاس اللہ کی امانت اور اس کی جواب دہی
✔️ سماجی بگاڑ کی بڑی وجہ؛ جھوٹ کی انڈسٹری
✔️ غیر مصدقہ خبریں اور اُن کو پھیلانے کا غیر ذمہ دارانہ رویہ
✔️ فتوی بازی اور مفتی ماجن کے متعلق شرعی حکم
✔️ رائے سازی میں علمائے شریعت کا محققانہ کردار
✔️ علما کا ذمہ دارانہ سماجی کردار
✔️ کسی کے ایمان پر حملے کرنے کی ممانعت (قرآن و سنت کی روشنی میں)بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
-
مقاصدِ شریعت کی فقاہت و اجتماعی بصیرت کی اہمیت اور دینی بے شعوری کے نقصانات
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 18؍ ذو قعدہ 1446ھ / 16؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیتِ قرآنی:
”فَلَوْلَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِنْهُمْ طَائِفَةٌ لِيَتَفَقَّهُوا فِي الدِّينِ وَلِيُنْذِرُوا قَوْمَهُمْ إِذَا رَجَعُوا إِلَيْهِمْ لَعَلَّهُمْ يَحْذَرُونَ۔ (9 – التوبہ: 122)
ترجمہ: ”سو کیوں نہ نکلا ہر فرقے میں سے ان کا ایک حصہ، تاکہ سمجھ پیدا کریں دین میں اور تاکہ خبر پہنچائیں اپنی قوم کو، کہ جب لوٹ کر آئیں ان کی طرف، تاکہ وہ بچتے رہیں“۔
حدیثِ نبوی ﷺ:
” مَنْ يُرِدِ اللهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ، وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللهُ يُعْطِي، وَلَنْ تَزَالَ هَذِهِ الْأُمَّةُ قَائِمَةً عَلىٰ أَمْرِ اللهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتّٰى يَأْتِيَ أَمْرُ اللهِ “۔ (صحیح بخاری، حدیث: 71)
ترجمہ: ” جس شخص کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے، اسے دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے اور میں تو محض تقسیم کرنے والا ہوں، دینے والا تو اللہ ہی ہے اور یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی اور جو شخص ان کی مخالفت کرے گا، انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت) آ جائے (اور یہ عالم فنا ہو جائے)۔ “۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ تفقُّہ فی الدین اور دینی مہارت پیدا کرنے کی ضرورت و اہمیت اور لازمی تقاضے
✔️ بلا تفریق رنگ و نسل‘ ہر انسان دینِ اسلام کی تعلیمات میں تفقُّہ و بصیرت حاصل کرنے کا حق دار
✔️ دینی علوم کے ماہرین اور فقہا کی اطاعت ضروری، نیز دینی بے شعوری کے دُنیوی و اُخروی نقصانات
✔️ تفقُّہ و بصیرت کا معنی ومفہوم اور فقیہ کی ضرورت
✔️ شریعتِ محمدیؐ کے آٹھ مقاصد و اَہداف کی روشنی میں دینی فقاہت پیدا کرنا ضروری
✔️ آج مقاصدِ نبوت کے علی الرغم ارتفاقات و اقترابات کا نظام
✔️ مقاصدِ نبوت کے تناظر میں گرد وپیش کے حقائق کا ادراک
✔️ طاغوتی نظام کا عالمی غلبہ، مذہبی صیہونیت اور فقیہ کا کام
✔️ حدیث کی روشنی میں فقیہ کے مقاصد اور دو ذمہ داریاں
✔️ دینی فقاہت اور بصیرت رکھنے والی جماعت تاقیامت برقرار رہے گی
✔️ باشعور اور صاحبِ بصیرت و فقاہت، اجتماعیت کی پہچان کرنے اور ان کی معیت اختیار کرنے کا حکمبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
شریعتِ محمدیہ ﷺ کے مقاصد کی تفہیم و تشریح اور انسانوں کے بہ طورِ اسلحہ تجربہ گاہ استعمال کا المیہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 11؍ ذو قعدہ 1446ھ / 9؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:
آیاتِ قرآنی:
1۔ وَأَنْ أَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ۔ (10 – یونس: 105)
ترجمہ: ”اور یہ کہ سیدھا کر منہ اپنا دین پر، حنیف ہو کر، اور مت ہو شرک والوں میں“۔
2۔ ثُمَّ جَعَلْنَاكَ عَلَى شَرِيعَةٍ مِنَ الْأَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ۔ (45 – الجاثیہ: 18)
ترجمہ: ”پھر تجھ کو رکھا ہم نے ایک راستہ پر دین کے کام کے سوا،تو اسی پر چل اور مت چل خواہشوں پر نادانوں کی“۔احادیثِ نبوی ﷺ:
1۔ ”إِنِّي لَمْ أُبْعَثْ بِالْيَهُودِيَّةِ وَلَا بِالنَّصْرَانِيَّةِ , وَلَكِنِّي بُعِثْتُ بِالْحَنِيفِيَّةِ السَّمْحَةِ“۔ (مسند احمد، مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، حدیث: 22291)
ترجمہ: ”مجھے یہودیت یا عیسائیت کے ساتھ نہیں بھیجا گیا، مجھے تو صاف ستھرے دین حنیف کے ساتھ بھیجا گیا ہے“۔
2۔ بُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً۔ (صحیح بخاری، حدیث: 438)
ترجمہ: ”مجھے دنیا کے تمام انسانوں کی ہدایت کے لیے بھیجا گیا ہے“۔
3۔ بُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ عَامَّةً۔ (صحیح بخاری، حدیث: 335)
ترجمہ: ”میں تمام انسانوں کے لیے عام طور پر نبی بنا کر بھیجا گیا ہوں“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ نبی اکرم ﷺ کو ملت ابراہیمیہ حنیفیہ کی اَساس پر شریعت کی اتباع کا حکم
✔️ لفظ ’’دین‘‘ کی تحقیق اور دینِ حق اور دینِ باطل کا فرق
✔️ حضور ﷺ کو دینِ حنیفی پر استقامت اختیار کرنے کا حکم
✔️ دینِ حنیفی کی موسوی شریعت میں یہود کی تحریفات
✔️ یہود کے مسخ شدہ تصورات کے خلاف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا کردار اور اصل ماڈل کا اِحیا
✔️ انجیل کی خود ساختہ تشریحات کی بنیاد پر شریعتِ مسیحی کا مسخ شدہ ماڈل
✔️ حضور ﷺ کا مشرکینِ مکہ کی مسخ شدہ تعلیمات کے مقابلے میں ملتِ حنیفی کے اصل ماڈل اور تشریعی نظام کا اِحیا
✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ کا بنیادی تقاضا؛ خواصِ انسانیت کا لحاظ
✔️ انسان کے خواص میں مادی اور رُوحانی تقاضوں کو پیشِ نظر رکھنا لازمی و ضروری
✔️ انسان کی خاصیت اور ارتفاقات کی چار سطحیں
✔️ بنیادی انسانی اَخلاق کے ذریعے قربِ بارگاہِ الٰہی کا حصول
✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ کا پہلا مقصد: ارتفاقِ ثانی کے پانچ شعبوں کی ملت ابراہیمیہ کے اساس پر اصلاح و بحالی
✔️ دوسرا مقصد: غلط اور باطل رسومِ ارتفاقات کی اصلاح، نیز ارتفاق اور رسم کا جوہری فرق
✔️ نبوی شریعت میں اصلاحِ رسوم کے معیارات کا جائزہ
✔️ تیسرا مقصد: ارتفاقِ ثالث (قومی نظام) کی اصلاح اور ظلم کے سیاسی، معاشی اور عدالتی سسٹم کا خاتمہ
✔️ چوتھا مقصد: ملتِ حنیفی کی اساس پر بین الاقوامی نظام کا قیام اور غلبہ، نیز بین الاقوامی تعلقات کے اصول
✔️ اسلحہ ٹیسٹ کی انسانی لیبارٹریاں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
✔️ پانچواں مقصد: دینِ حنیفی کے مقابلے میں مسخ شدہ ظالم نظاموں کا جڑ سے خاتمہ
✔️ چھٹا اُصول: صفتِ احسان کا حصول اور تعلق مع اللہ کے تین حجابات کو توڑنا
✔️ ساتواں اُصول: ریاست و مملکت پر شیطانی شرور و فتن اور انسان نما شیطان کے تسلط کا خاتمہ
✔️ شریعت کا آٹھواں مقصد: پہلے سات مقاصد کے نتیجے میں عذابِ قبر، حشر اور جہنم کی آگ کے فتنے سے حفاظت
✔️ اصل شریعتِ محمدیہؐ اور ان کے مقاصد پر نقب اور سوراخ کرنے والے نام نہاد مفاد پرست مسلمان جماعتوں اور لیڈروں کو تنبیہبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
-
توکل کا دینی مفہوم اور وطنی دفاع کی اہمیت اور تقاضے
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
حفظه اللهبتاریخ: 11؍ ذو قعدہ 1446ھ / 9؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپسخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
اِنَّهٝ لَيْسَ لَـهٝ سُلْطَانٌ عَلَى الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَلٰى رَبِّـهِـمْ يَتَوَكَّلُوْنَ، اِنَّمَا سُلْطَانُهٝ عَلَى الَّـذِيْنَ يَتَوَلَّوْنَهٝ وَالَّـذِيْنَ هُـمْ بِهٖ مُشْرِكُـوْنَ۔ (16 - النحل: 99 - 100)
ترجمہ (قرآن عزیز): ”اس کا زور ان پر نہیں چلتا جو ایمان رکھتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔ اس کا زور تو انہیں پر ہے جو اسے دوست بناتے ہیں اور جو اللہ کے ساتھ شریک مانتے ہیں۔“۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
0:58 قادرِ مطلق ہونے کا مفہوم
3:32 نظامِ اسباب اور انبیا علیہم السلام کا اُسوہ
8:08 نظامِ اسباب اور جدوجہد؛ اُسوۂ نبوی ﷺ کی روشنی میں
11:30 توکل کامفہوم اور انبیا علیہم السلام کی جدوجہد
16:38 وطن سے محبت اور فطرتِ انسانی، اُسوۂ نبوی ﷺ کی روشنی میں
21:45 دین کی حقیقی تعلیمات اور خود ساختہ تصورات
24:59 طبقاتی نظام اور وسائل کی مینجمنٹ کی ضرورت
33:14 حُبُّ الوطنی کے تقاضےبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
-
انسانیت کی تقسیم میں فاسد مذہبیت کا کردار اور سماجی وحدت کے لیے دینی بصیرت کی اہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 4؍ ذو قعدہ 1446ھ / 2؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
قُلْ هٰذهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللّٰهِ عَلٰى بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي وَسُبْحَانَ اللّٰهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ۔ (12 - یوسف:108)
ترجمہ(قرآن عزیز): ”کہہ دو یہ راستہ ہے کہ میں لوگوں کو اللہ کی طرف بلا رہا ہوں، بصیرت کے ساتھ میرا اور میرے تابعداروں کا، اور اللہ پا ک ہے اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔“
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:35 دین کا بنیادی مقصد؛ معاشرتی وحدت
7:52 سچے دین اور فاسد دین کا فرق
13:32 یثرب کی تمدنی تبدیلی؛ اُسوۂ حسنہ کے تناظر میں
18:19 جھوٹے دین کا بنیادی ایجنڈا؛ گروہیت کا فروغ
23:50 بعثتِ نبوی ﷺ کے مقاصد اور فاسد مذہبی طبقے کا مخالفانہ کردار
26:18 بگڑے مذہبی طبقے کے حربے
33:55 سچے دین کا راستہ؛ بصیرت، عقل، سماجی وحدت
37:15 مذہب اور سماج کی لاتعلقی کی اساس اور آلۂ کار مذہب
39:52 لامذہب طبقات اور شدت پسند مذہبی گروہیتیں
43:06 برصغیر کی انتہا پسند مذہبی سیاسی جماعتوں کا تجزیہ
46:27 انسانی احترام اور وقار کے علم بردار سچے دین کی ضرورت
55:18 خطے میں موجود مذہبی فرقہ واریت اور ہماری ذمہ داریاںبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
درس افتتاح صحیح بخاری شریف
مدرّس
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 14؍ شوال المکرّم 1446ھ / 13؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہوربروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
-
نسل پرست اجارہ دار عالمی نظام کا بہیمانہ کردار تعاونِ باہمی پر مبنی قرآن کے اصولِ نمائندگی کی روشنی میں جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
حفظه الله
بتاریخ: 5؍ شوال المکرم 1446ھ / 4؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپسخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
وَهُوَ الَّـذِىْ جَعَلَكُمْ خَلَآئِفَ الْاَرْضِ وَرَفَـعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِىْ مَآ اٰتَاكُمْ ۗ اِنَّ رَبَّكَ سَرِيْعُ الْعِقَابِ وَاِنَّهُ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (6 - الأنعام:165)
ترجمہ: ”اس نے تمہیں زمین میں نائب بنایا ہے اور بعض کے بعض پر درجے بلند کر دیے ہیں تاکہ تمہیں آزمائے اس میں جو اس نے تمہیں دیا ہے، بے شک البتہ تیرا رب جلدی عذاب دینے والا ہے اور بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے“۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
0:44 کائنات میں انسان کی مرکزی حیثیت اور تسخیرِ کائنات کی ذمہ داری
3:34 انسانی صلاحیات میں تنوع اور تعاونِ باہمی کے تناظر میں طغیانی کے رویے کا جائزہ
10:17 منصبِ خلافت کا تقاضا اور فاسد اجتماعیت کی علامت اور اجارہ دارانہ ذہنیت کا تجزیہ اور بندگی کا تقاضا
15:04 فکری اور ذہنی آزادی اور معاشی برتری کا مفہوم
19:17 موجودہ عالمی استحصالی نظام کا جائزہ
30:59 اسرائیل کے تحفظ میں امریکا، یورپ اور عالمی اداروں کا بہیمانہ کردار
36:22 دلکش عنوانات پر قائم نسل پرستی کا نظام
42:44 اسلحہ ٹیسٹ کی ایشین اور افریقن انسانی لیبارٹریاں
46:46 صحت مند اقدار پر مبنی دینی نظام کو سمجھنے کی ضرورت
49:38 انسانی حقوق کے دعوے اورحقائق کا شعوری ادراکبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
ارتفاقات اور ایمانیات کے تناظر میں مِلّتِ إبراہیمیہ کی اصل حقیقت اور عالمی طاقتوں کے مسلط کردہ ابراہام اکارڈ کا جائزہ!
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 4؍ ذو قعدہ 1446ھ / 2؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیتِ قرآنی:
هُوَ اجْتَبٰكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ مِلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ سَمّٰكُمُ الْمُسْلِمِينَ مِنْ قَبْلُ۔ (22 – الحج: 78)
ترجمہ: ”اس نے تمہیں پسند کیا ہے، اور دین میں تم پر کسی طرح کی سختی نہیں کی، تمہارے باپ ابراہیم کا دین ہے، اسی نے تمہارا نام پہلے سے مسلمان رکھا تھا“۔حدیثِ نبوی ﷺ:
”إِنِّي لَمْ أُبْعَثْ بِالْيَهُودِيَّةِ وَلَا بِالنَّصْرَانِيَّةِ , وَلَكِنِّي بُعِثْتُ بِالْحَنِيفِيَّةِ السَّمْحَةِ“۔ (مسند احمد، مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، حدیث: 22291)
ترجمہ: ”مجھے یہودیت یا عیسائیت کے ساتھ نہیں بھیجا گیا، مجھے تو صاف ستھرے دین حنیف کے ساتھ بھیجا گیا ہے“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:41 دین میں تشدد، تعصب سے اجتناب اور راہِ اعتدال کو اختیار کرنے کی عصری اہمیت
5:10 مِلّتِ إبراہیمیہ حنیفیہ کی قومی تشکیل‘ حضرت ابراہیمؑ اور بین الاقوامی تشکیل حضرت محمدؐ نے کی
6:57 مغرب کی طرف سے مذہب کے ابراہیمی اکارڈ کے سیاسی استعمال کی کوشش
8:57 حضرت ابراہیم علیہ السلام یہودی یا عیسائی نہیں تھے، بلکہ وہ حنیف اور قانتاً لِلّٰہ تھے
15:50 ارتفاقِ ثانی اور ارتفاقِ ثالث کی بنیاد تین چیزوں / اصولوں پر رکھی گئی ہے
28:36 حکمت کی تعریف و معنی و مفہوم، اس کے لوازمات و استعمالات اور اثرات و نتائج
29:44 ارادۂ الٰہیہ کا معنی و مفہوم اور کائنات میں اس کے مؤثرات اور نتائج و اثرات
37:05 عقل سے معرفتِ الٰہیہ اور قلب سے تقدسِ الٰہی کا ادراک اور نفس سے اقرار مقصود ہے
48:42 پریشانی‘ جسمانی کی طرح عقلی اور روحانی بھی ہے، بلکہ دوسری قسم کی پریشانی زیادہ سخت ہے
55:10 دین میں آسانی اور سہولت کا درست تصور اور دین میں تنگی کے تصور کے خلاف انتہا پسندی
1:01:20 عبادات میں صرف روح ہی نہیں، بلکہ نَسمِک باڈی یعنی جسمانی طور پر شرکت مقصود ہے
1:07:04 مِلّتِ إبراہیمیہ حنیفیہ عالمگیر اِنسانیت کی حقیقی ضرورت ہے، اس کے لیے جدو جہد کی اہمیتبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
دینی احکام میں مقصدیت کی اہمیت اور اس سے انحراف کی منفیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظہ اللہ
بتاریخ: 26؍ شوال المکرم 1446ھ / 25؍ اپریل 2025ء
بمقام ادارہ: رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپسخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
اَفَحَسِبْتُـمْ اَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَّاَنَّكُمْ اِلَيْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ۔فَـتَعَالَى اللّـٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيْـمِ۔ (23 - المؤمنون:115-116)
ترجمہ(قرآن عزیز): ”سو کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ہم نے تمہیں نکما پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہمارے پاس لوٹ کر نہیں آؤ گے۔ سو اللہ بہت ہی عالیشان ہے جو حقیقی بادشاہ ہے، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، عرش عظیم کا مالک ہے۔“۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ الٰہی شریعتوں کے مقاصد
✔️ نماز کے مقاصد اور اُسوۂ نبوی ﷺ
✔️ احکاماتِ الٰہی اور مصلحتِ انسانی کا باہمی تعلق
✔️ دین سے منحرف اعمال اور انسانی دوستی
✔️ انبیا علیہم السلام کی جدوجہد کے مقاصد
✔️ دین کامنشا، قصاص اور معاشی قانون کے مقاصد کے تناظر میں
✔️ جہا دکے مقاصد
✔️ غلبۂ دین کاتصور اور اصلاح کے نام پر فساد
✔️ انسان کا مقصدِ تخلیق اور شریعت کی اجتماعی مصلحت
✔️ شریعت کا مجموعی مقصد؛ انسان کی فلاح و بہبود
✔️ مقاصدِ شریعت کے تناظر میں‘ معاشرتی حالات کا تجزیہبروقت مطلع ہونے کے لیے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لیے بل۔ (🔔) آئیکون کو دباد
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
ملتِ ابراہیمی کی خصوصیات کی اَساس پر رسول اللہ ﷺ کی بعثت کے اَساسی اُمور کی اہمیت اور آج کی استحصالی ذہنیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26؍ شوّال المکرّم 1446ھ / 25؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیات قرآنی: إِنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ أُمَّةً قَانِتًا لِلّٰهِ حَنِيفًا وَلَمْ يَكُ مِنَ الْمُشْرِكِينَo شَاكِرًا لِأَنْعُمِهِ اجْتَبَاهُ وَهَدَاهُ إِلىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍo وَآتَيْنَاهُ فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَo ثُمَّ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ أَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَo (16 – النحل: 120 تا 123)
ترجمہ: ”بے شک ابراہیم ایک پوری امت تھا، اللہ کا فرماں بردار، تمام راہوں سے ہٹا ہوا اور مشرکوں میں سے نہ تھا۔ اس کی نعمتوں کا شکر کرنے والا، اسے اللہ نے چن لیا اور اسے سیدھی راہ پر چلایا۔ اور ہم نے اسے دنیا میں بھی خوبی دی تھی اور وہ آخرت میں بھی اچھے لوگوں میں ہو گا۔ پھر ہم نے تیرے پاس وحی بھیجی کہ تمام راہوں سے ہٹنے والے ابراہیم کے دین پر چل اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا“۔حدیثِ نبوی ﷺ:
قيلَ لرسولِ اللهِ ﷺ: أيُّ الأديانِ أحبُّ إلى اللهِ؟ قال: ”الحَنِيفِيَّةُ السَّمْحَةُ“۔ (مسند احمد، حدیث: 2107، والبخاري في الأدب المفرد برقم: 287)
ترجمہ: رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ کون سا دین الله تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نرمی اور سہولت آمیز حنیفی دین“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے انتخاب کے تناظر میں امت اور امتی کا فرق اورجامع مفہوم
✔️ ’’قَانِتًا لِلّٰہِ حَنِیفًا ‘‘؛ حنیف (یکسو) انسان کی خصوصیات اور حضرت ابرہیم علیہ السلام کا مقام
✔️ قانتا کے تناظر میں مشرکین مکہ کا رویہ اور شرک کا نتیجہ ذہنی انتشار ہے
✔️ کسی بھی پروفیشن میں فکرو عمل میں ذہنی یکسوئی کی ضرورت و اہمیت
✔️ انسان کی تین خصوصیات: 1۔ فکر کے اعتبار سے حنیف ہو، 2۔ جسم کے اعتبار سے قانت ہو 3۔ اور قلباً امام ہو
✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام میں شکر گزاری کے اظہار کے قابل اظہار نمونے
✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی اولاد اور سلسلے کی حکمرانی ’’حسنۃٌ فی الدنیا‘‘ کا نمونہ
✔️ دنیا میں کامیابی کے لیے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ملت اور طرز حکمرانی قابلِ اتباع ہے
✔️ آں حضرت ﷺ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے طرز پر ائمہ حکومت پیدا کیے
✔️ ملتِ حنیفی کے اصول پر آں حضرت ﷺ نے مکے کے نظام کو توڑ دیا
✔️ آں حضرت ﷺ کی بعثت کے تین امور قانون کی تعلیم، تزکیہ قلب اور سیاسی نظام کا قیام
✔️ دین کے نام پر قائم نام نہاد مذہبی جماعتوں کی فاسد ذہنیت اور اس کے تباہ کن اثرات و نتائج
✔️ قانتاً کے درست تناظر میں پاکستانی نظام اور اس کے اداروں کی صورت حال
✔️ آں حضرت ﷺ کی زبان مبارک سے حقیقی دین کی ڈیفینیشن اور اثرات و نتائج
✔️ حقیقی دین اور دین حنیف کی درست اور جامع ڈیفینیشن امام شاہ ولی اللہ دہلوی کی نظر میں
✔️ نظام کی بنیاد تین چیزوں پر ہے: 1۔ انسانی طبعی تقاضے2۔ تعظیم شعائر اللہ 3۔ انسانیت کے ثابت شدہ تجربات
✔️ دین اسلام کی تعلیمات میں انسانی طبعی تقاضوں کا لحاظ سیرت النبی سے استشہاد
✔️ سماجی ارتقاء میں ارتفاقات کی ترتیب اور ان کے بنیادی اور ضروری امور
✔️ نظام کی ترقی کے لیے ثابت شدہ انسانی تجربات کو اختیار کرنے کی دینی اہمیت
✔️ دین حنیف کے علی الرغم قائم استعماری نظام کی کرونا کے نام پر استحصالی حکمت عملیhttps://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
دینِ اسلام کے غلبے کی حکمتِ عملی
حضرت یوسف علیہ السلام کی پرعزم جدوجہد کے تناظر میں
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن
بتاریخ: 19؍ شوّال المکرّم 1446ھ / 18؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
دین کے جامع تصور کے تناظر میں
دینی اور سماجی تقاضوں سے منحرف مذہبی کردار کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
حفظه الله
بتاریخ: 19؍ شوال المکرم 1446ھ / 18؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
لَوْلَا يَنْـهَاهُـمُ الرَّبَّانِيُّوْنَ وَالْاَحْبَارُ عَنْ قَوْلِـهِـمُ الْاِثْـمَ وَاَكْلِهِـمُ السُّحْتَ ۚ لَبِئْسَ مَا كَانُـوْا يَصْنَعُوْنَ (5 - المائدہ:63)
ترجمہ: ”ان کے مشائخ اور علماء گناہ کی بات کہنے اور حرام مال کھانے سے انہیں کیوں نہیں منع کرتے، البتہ بری ہے وہ چیز جو وہ کرتے ہیں“
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ تکمیلِ وحی اور حفاظتِ دین میں حضرت ابوبکر صدیقؓ کا کردار
✔️ ختمِ نبوت اور بطور نمائندۂ نبوت‘ صحابہ کرامؓ کا جامع کردار (حدیث کی روشنی میں)
✔️ دین کے شعبے (طریقت، شریعت، سیاست) اورحفاظتِ دین میں اُمت کا اجتماعی کردار
✔️ دین کے جامع تصور پر عملی نظام
✔️ دینی شعبوں میں نظری وحدت اور عملی تقسیم کا جائزہ
✔️ قوموں کے زوال کے اسباب
✔️ علماء و مشائخ کی کاراگری اور سماجی ذمہ داریوں سے انحراف کا کردار
✔️ علماء و مشائخ کا ذمہ دارانہ سماجی کردار
✔️ معاشرے کے ناسور؛ علما و مشائخِ سوء
✔️ جرائم کے ارتکاب کا اجتماعی نظام
✔️ علمائے حق کی پہچان اور سماجی کردار
✔️ دین کے جامع تصور کو اپنانے کی ضرورت اور ہماری سماجی ذمہ داری
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
فتن و انذار کے شعور کی روشنی میں
بعثتِ انبیاؑ کے مقاصد اور علمائے حق کی جدوجہد کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 19؍ شوّال المکرّم 1446ھ / 18؍ اپریل 2025ء
بمقام ادارہ: رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیاتِ قرآنی:
1۔ إِنَّا أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ أَنْ أَنْذِرْ قَوْمَكَ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ۔ (71 – نوح: 1)
ترجمہ: ”ہم نے بھیجا نوح کو اس کی قوم کی طرف، کہ ڈرا اپنی قوم کو اس سے پہلے کہ پہنچے ان پر عذاب دردناک“۔2۔ وَقُلْ إِنِّي أَنَا النَّذِيرُ الْمُبِينُ۔ (15 – الحجر: 89)
ترجمہ: ”اور کہہ ! کہ میں وہی ہوں ڈرانے والا کھول کر“۔حدیثِ نبوی ﷺ:
يَا قَوْمِ، إِنِّي رَأَيْتُ الْجَيْشَ بِعَيْنَيَّ، وَإِنِّي أَنَا النَّذِيرُ الْعُرْيَانُ، فَالنَّجَاءَ۔ (صحیح بخاری، حدیث: 7283)
ترجمہ: ”اے قوم! میں نے ایک لشکر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے اور میں واضح طور پر تم کو ڈرانے والا ہوں، پس بچاؤ کی صورت کرو!“۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ علمِ تشریعِ انسانی اور بعثتِ انبیا علیہم السلام کا مقصد‘ دنیا وآخرت کی کامیابی اور بقا کا راستہ
✔️ انسانیت کا شرف اور امتیاز‘ اس کی اعمال و اَخلاق میں میانہ روی اور اعتدال ہے
✔️ انسانیت میں شہوات کے غلبے اور بے اعتدالیوں کا انجام اور اس کے اثرات و نتائج
✔️ انسانیت کی ترقی کے لیے انبیا علیہم السلام پر علوم کا نزول
✔️ حضرت نوح علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے دو علوم؛ علم الفتن والانذار عطا کیے گئے
✔️ فتنہ (آزمائش) کی مختلف شکلوں اور درجات کے اعتبار سے شیطان کا وجود
✔️ طہارت، سماحت، وقار اور عدالت کے خُلْق کا درست مفہوم اور اس کو اپنانے کے اثرات و نتائج
✔️ علوم کے منفی استعمال پر عذابِ الٰہی اور اس کا دردناک اور تکلیف دہ انجام اور اثرات
✔️ علم الفتن والانذار کے منفی و مثبت استعمالات اور اثرات و نتائج
✔️ علم الفتن والانذارکی بنیادی ساخت اور انبیا علیہم السلام کے اقدامات
✔️ علم الفتن والانذارکی تکمیل حضور ﷺ پر ہوئی، نیز ممکنہ فتن کی نشان دہی
✔️ شریعت، طریقت اور سیاست کو لاحق فتنوں کی سرکوبی کے لیے نبی اکرمؐ کا جامع فکر و عمل
✔️ خاتم و فاتح کی تشریح (حدیث کی روشنی میں) نیز وِلایتِ نبوت کے لیے تین شعبوں کی مہارت لازمی و ضروری
✔️ خلفائے راشدینؓ، تابعینؒ، صوفیائے کرام اور علمائے ربانیین کے فتنوں کے خلاف اقدامات
✔️ امامِ اکبر محی الدین ابن عربیؒ اگلے دور کے فاتح اور تجدیدِ دین کے لیے کردار
✔️ حضرت مجدد الفِ ثانیؒ، شاہ صاحبؒ اور ولی اللّٰہی جماعت کا اگلے دور میں علم الفتن والانذار کی اساس پر درپیش فتنوں کا مقابلہ
✔️ دارالعلوم دیوبند کا قیام اور اگلے دور کے فاتحین اور مجددین کا فتنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے نئی حکمتِ عملی اختیار کرنا
✔️ مجدد العصر حضرت شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کا علم الفتن والانذار کی اساس پر کردار اور دور کے شعوری تقاضےبروقت مطلع ہونے کے لیے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لیے بل ( 🔔 ) آئی ایکون کو دباد۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
دین اسلام کے جامع تصور کے تناظر میں
برصغیر میں سامراج کی مذہبی مداخلت کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
حفظه الله
بتاریخ: 14؍ شعبان المعظّم 1446ھ / 14؍ فروری 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
یٰاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا ادۡخُلُوۡا فِی السِّلۡمِ کَآفَّۃً، وَ لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ۔
(-2 البقرۃ۔208)
ترجمہ: ’’اے ایمان والو ! اسلام میں سارے کے سارے داخل ہو جاؤ، اور شیطان کے قدموں کی پیروی نہ کرو، کیوں کہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔‘‘
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ سابقہ اُمتوں کا اپنے پیغمبروں کے ساتھ رویہ
✔️ کل دین کا تصور اور شیطان کے حربے
✔️ برطانوی استعمار کی دوہری مذہبی حکمتِ عملی
✔️ آلۂ کار مذاہب کی نشوونما کے مقاصد
✔️ اولی الامر کا غلط تصور؛ قرآن کی معنوی تحریف
✔️ حریت پسند تصورات کی مزاحمت
✔️ قادیانیت کے فروغ کے مقاصد اور استعماری حکمتِ عملی
✔️ کل دین کے تناظر میں فرقہ وارانہ تصور کا جائزہ
✔️ مذہبی اداروں کی شناخت کا تجزیہ اور فرقوں کی تقسیم کا عمل
✔️ دین و سیاست کی تقسیم کا نظریہ اور درست لائحۂ عمل
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
دینِ حق کے سیاسی اور معاشی غلبے کے لیے
مکی عہدِ نبویؐ کے طرزِ تربیت کی ناگزیریت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 12؍ شوّال المکرّم 1446ھ / 11؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
”أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا نَأْتِي الْأَرْضَ نَنْقُصُهَا مِنْ أَطْرَافِهَا وَاللّٰهُ يَحْكُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُكْمِهِ وَهُوَ سَرِيعُ الْحِسَابِ۔ (13 – الرّعد: 41)
ترجمہ: ”کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں اور اللہ حکم کرتا ہے، کوئی اس کے حکم کو ہٹا نہیں سکتا اور وہ جلد حساب لینے والا ہے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ انبیا علیہم الصلوٰۃ والسلام کی بعثت اور غلبۂ دین کے لیے سیاسی اور معاشی قوت کی ضرورت
✔️ بنی اسرائیل‘ سیاسی طاقت کے ذریعے جالوت کی غلامی سے نکلے اور حکومت قائم کی
✔️ بنی اسرائیل کی سیاسی جدوجہد کی تاریخ کا طائرانہ جائزہ اور حضرت طالوتؑ کی حکومت کا قیام
✔️ معاشی قوت‘ کثرت مال کو نہیں بلکہ اس کو خرچ کرنے کی درست حکمتِ عملی کو کہتے ہیں
✔️ انبیائے بنی اسرائیلؑ کی سیاسی طاقت کی نمو اور حکومتوں کے قیام کی حکمتِ عملی
✔️ حضور اکرمؐ کی ابو جہل کے نظام کے خلاف جدوجہد اور سیاسی قوت حاصل کرنے کی حکمتِ عملی
✔️ خلافتِ باطنہ اور خلافتِ ظاہرہ‘ حضرت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے افکار کی روشنی میں
✔️ خلافتِ باطنہ میں تین بنیادی اصول؛ توحید فی العبادت،تاریخ سے سبق اور آخرت میں انجام کار
✔️ تعظیم اور عبادت کا حقیقی مفہوم اور ان دونوں کا بنیادی فرق
✔️ مشرکینِ مکہ کے اعمال کے نتائج کہ ان کی اطراف سے حکومت سمٹ کر محدود ہورہی ہے
✔️ مکی زندگی میں خلافتِ باطنہ کی ہیئت اور حکومتِ باطنہ کی سیاسی طاقت کا اظہار
✔️ شریعت، طریقت اور سیاست کے اصول پر جماعت کی تیاری کے رہنما اصول
✔️ مشکوٰۃِ نبوت سے جماعتِ صحابہؓ کی تربیت میں شریعت، طریقت اور سیاست کا لحاظ
✔️ خلفائے راشدینؓ کا طرزِ سیاست اور شریعت، طریقت اور سیاست کی اہمیت
✔️ ہندوستان میں علمائے حق کے ہاں مکی زندگی اور خلافتِ باطنہ کے طرزِتربیت کی اہمیت
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
جہاد وقتال کی حکمتِ عملی کے لیے
واضح نصب العین کے تعین کی ضرورت
اور تفقُّہ فی الدّین کی اہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
حفظه الله
بتاریخ: 12؍ شوال المکرم 1446ھ / 11؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
المo أَحَسِبَ النَّاسُ أَنْ يُتْرَكُوا أَنْ يَقُولُوا آمَنَّا وَهُمْ لَا يُفْتَنُونَo وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَلَيَعْلَمَنَّ اللَّهُ الَّذِينَ صَدَقُوا وَلَيَعْلَمَنَّ الْكَاذِبِينَo (-29 العنکبوت: 1-3)
ترجمہ: ’’ا ل م۔ کیا لوگ خیال کرتے ہیں یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لائے ہیں چھوڑ دیے جائیں گے اور ان کی آزمائش نہیں کی جائے گی۔ اور جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں، ہم نے انہیں بھی آزمایا تھا، سو اللہ انہیں ضرور معلوم کرے گا جو سچے ہیں اور ان کو بھی جو جھوٹے ہیں‘‘۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ دینِ اسلام کا مقصد اور انسانی عظمت
✔️ جہاد کی قرآنی تعبیراور مقاصدِ جہاد
✔️ مزاحمتی فکر اور جہاد، حضور ﷺ کی مکی زندگی کی روشنی میں
✔️ جہاد کا حق اور دشمن کی حکمتِ عملی کی پہچان
✔️ تفقہ فی الدین اورعصری تقاضوں کا فہم
✔️ جہاد کے مفہوم میں وسعت اور قتال کا حکم
✔️ فہم قرآن کی ضرورت
✔️ قتال کانظم و ضبط، سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں
✔️ مصنوعات کی بائیکاٹ مہم کا تجزیہ
✔️ غلبۂ دین کے لیے جہاد کی فرضیت
✔️ مسلم ممالک کی سیاسی و معاشی حالتِ زار کا تجزیہ اور واضح نصب العین اپنانے کی ضرورت
✔️ پاکستان پر بیرونی دباؤ کا جائزہ اور سیاسی قیادتوں کی منافقت
✔️ فریضۂ جہاد، اس کے تقاضے اور تعلیماتِ نبوی ﷺ
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
خدمتِ قرآن حکیم اور نسلِ نو کی تربیت کے پسِ منظر میں
مجددی اور ولی اللّٰہی اہلِ حق کے کردار کے تعارُف کی اہمیت
درس
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
برموقع تقریبِ تکمیل تحفیظ القرآن
بتاریخ: 24؍ رجب المرجب 1446ھ / 25؍ جنوری 2025ء
بمقام: سبز مسجد، خیر پور ٹامیوالی، بہاول پور
۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ نسلِ نو کی بقا کے لیے قرآنِ حکیم کی تعلیمات کی ضرورت واہمیت
✔️ برعظیم پاک و ہند میں اسلام کی تعلیمات کے اِحیا کے لیے علمائے ربانیین کی کاوِشیں
✔️ حضرت خواجہ باقی باللہؒ اور مجدد الف ثانیؒ کا اہم تجدیدی کردار
✔️ نزولِ کتب اور بعثتِ انبیاء علیہم السلام کا مقصد اور ہدف‘ غلبۂ دین اور عدل وانصاف کا قیام
✔️ رسول اللہ ﷺ کی احادیثِ مبارکہ میں غلبۂ دین کی تفصیلات
✔️ مجددی و ولی اللّٰہی علما و مشائخ کا قرآن فہمی اور دینِ حق کے غلبے کے لیے کردار
✔️ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی چند مشہور تصانیف کا مختصر اور جامع خلاصہ
✔️ آج برعظیم پاک و ہند میں دینی تعلیمات محفوظ رہنے کے چند بنیادی اَسباب
✔️ دینی مراکز اور خانقاہوں کے قیام کے اَہداف؛ دین کی جامع تعلیمات کا فروغ
✔️ دین کی مکمل تعلیمات کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے حضرت شاہ سعیداحمد رائے پوریؒ کا کردار
✔️ باطل نظام کا دینی علوم اور اسلام کی روشن تاریخ مسخ کرنے کا گِھناؤنا کردار اور آج کا المیہ
✔️ نسلِ نو کو دینی علوم اور اسلام کی تاریخ سے جوڑنے کی ناگزیریت
✔️ فتنۂ خوارج کی حقیقت اور ٹھوس دینی تعلیمات غالب کرنے کی ضرورت
✔️ دینی مرکز دار العلوم دیوبند کی آزادی کی حفاظت کے لیے حضرت گنگوہیؒ کا باشعور فیصلہ
✔️ سوسائٹی ایکٹ یا وزارتِ تعلیم کے تحت مسجد و مدرسہ آزاد ہے؟
✔️ حضرت شاہ عبدالرحیم رائے پوریؒ کے ’’عظمتِ قرآن‘‘ پر وعظ کے بنیادی نکات
✔️ سبز مسجد خیر پور ٹامیوالی‘ اولیاء اللہ اور مشائخ کی نسبتوں کی حامل اور اہم تنبیہبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا -
وحئ الٰہی اور نبوی اسوہ کے تحت عالمی سماج کی تشکیل کے لیے
صالح قومی نظام فکر و حکومت کی اہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 5؍ شوّال المکرّم 1446ھ / 4؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:
آیاتِ قرآنی:
فَاسْتَمْسِكْ بِالَّذِي أُوحِيَ إِلَيْكَ إِنَّكَ عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ، وَإِنَّهُ لَذِكْرٌ لَكَ وَلِقَوْمِكَ وَسَوْفَ تُسْأَلُونَo (43 – الزّخرف: 43-44)
ترجمہ: ”پھر آپ مضبوطی سے پکڑیں اسے جو آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے، بے شک آپ سیدھے راستہ پر ہیں۔ اور بے شک وہ (قرآن) آپ کے لیے اور آپ کی قوم کے لیے ایک نصیحت ہے اور تم سب سے اس کی باز پرس ہو گی“۔
احادیثِ نبوی ﷺ:
1۔ ”اَلْأَئِمَّةُ مِنْ قُرَيْشٍ“۔ (مسند احمد، حدیث: 12900)
ترجمہ: ”حکمران قریش میں سے ہوں گے“۔
2۔ ”اَلنّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ في هٰذا الشّانِ، مسلِمُهم تَبَعٌ لمسلِمِهِمْ، وكافِرُهُم تَبَعٌ لكافِرِهِم“۔ (صحیح مسلم، حدیث: 3033)
ترجمہ: "لوگ اس معاملے (خلافت یا حکومت) میں قریش کے تابع ہیں، مسلمان، قریشی مسلمانوں کے تابع ہیں اور کافر، قریشی کافروں کے پیچھے چلنے والے ہیں“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ قرآن حکیم کی شکل میں وحیٔ الٰہی‘ انسانیت کے لیے صراطِ مستقیم ہے
✔️ خطبے کی مرکزی آیت کا پسِ منظر اور معنی و مفہوم و مختصر تفسیری خلاصہ
✔️ انسانوں پر رویوں کے باعث فرشتوں کی نگرانی اور شیطانی قوتوں کا تسلط
✔️ انسانوں کے رویوں اور روح پر اچھی اور بری صحبت کے اثرات
✔️ نفسِ لوامہ کے نفسِ امارہ میں تبدیل ہونے کے پیچھے محرکات و اسباب اور اس کے نتائج
✔️ وحیٔ الٰہی کے مقابلے میں نافرمانی اور سرکشی کے رویوں کے بُرے نتائج
✔️ وحیٔ الٰہی اور رسول اللہ ﷺ کا قلبی تعلق اور اس کے اثرات
✔️ آپ ﷺ کی عرب قبائل کے ساتھ دعوتی حکمتِ عملی اور نتائج
✔️ رسالت کا حقیقی تصور اور عصرِ حاضر کی گمراہ کن تحریکوں کی غلط فہمیوں کا ازالہ
✔️ سیرتِ رسول ﷺ کی روشنی میں آئین، حلف نامے اور حکومتی اتھارٹی کا باہمی تعلق
✔️ کسی بھی نظام کو چلانے کے لیے افراد کی دینی و َاخلاقی تربیت کی اہمیت
✔️ رسول اکرم ﷺ کے آئین، حکومت اور تربیت کے ضابطے سے تعلق
✔️ دنیا میں کتاب کے ساتھ ساتھ تربیت کرنے والے رِجال اور اداروں کی اہمیت
✔️ آں حضرت ﷺ کی نظام کے خلاف دعوت اور مشرکینِ مکہ کا ردِعمل اور رویہ
✔️ رسالت کے ذریعے قوم کی تعلیم و تربیت کے بعد قومی حکومت کا تصور اور ذمہ داریاں
✔️ قوم کی اطلاقی جہات، اس کا دائرۂ کار اور انبیا علیہم السلام کا قومی سطح پر انتخاب
✔️ حضرت محمد ﷺ کے بعد اسلام میں قومِ قریش کا انتخاب‘ استعداد اور صلاحیت کی بنیاد پر تھا
✔️ دیگر اقوام کے مقابلے میں عرب قوم کا انتخاب اور آں حضرت ﷺ کا انتخاب
✔️ آں حضرت کے ذریعے آفاقی اور انسانی حکومت کا قیام اور عربوں کی استعداد سے استفادہ
✔️ حکومتیں چلانے کے لیے استعدادوں کی دریافت اور خصوصی تربیت کی حکمتِ عملی کی اہمیت
✔️ اسلام میں مرحلہ وار اعمال اور اداروں میں اجتماعیت پیدا کرنے کی حکمتِ عملی کا خاکہ
✔️ جماعتِ صحابہؓ میں حکومت چلانے والے عُمّال کو آں حضرتؐ کی ہدایات اور آرڈرز کے مقاصد
✔️ حکومت و ریاست کے دو دائرے؛ قومی اور بین الاقوامی، اور اسلام کی بین الاقوامیت کا تصور
✔️ آج کی اُمتِ مسلمہ کے لیے لمحۂ فکریہ کہ سیرت اور وحیٔ الٰہی کی حکومت کیوں نہیں!
✔️ آج مسلمان‘ سرمایہ داری نظام کے رحم و کرم پر ہے اوراستعماری نظام کی چیرہ دستیاں
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا - Laat meer zien