Afleveringen

  • یہ ظاہر کر تاہے کہ خُدا لوگوں کو برکت دیتا ہے جو اُس کے عہد کے کلام پر ایمان رکھتے اور اُس کے وسیلہ سے زندہ رہتے ہیں ۔ اِسی طرح ، کوئی بھی جو یسوعؔ کے نسب نامہ کا حصہ بنتا ہے ایسا خُداکے کلام پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے کرتا ہے ۔ جس طرح حوالہ میں لکھا ہُوا ہے ، ’’اور یہوداہؔ سے فارصؔ اورزارحؔ تمر ؔ سے پیدا ہوئے۔‘‘تمرؔ نے جڑواں بیٹوں کو جنم دیا اور یہوداہ ؔ کے ساتھ خُداکے عہد میں اپنے ایمان کے وسیلہ سے یسوعؔ کے نسب نامہ کو جاری رکھا ۔ یہاں ، کسی اسرائیلی نے تمرؔ پر ، یہ کہتے ہوئے تنقید نہیں کی، ’’ تو غلط کر چکی ہے ۔ ‘‘ بلکہ اُنھوں نے اُس کے ایمان کی وجہ سے تمرؔ کی ، یہ کہتے ہوئے تعریف کی کہ یہ برکت والا ایمان ہے ۔ اِسی طرح خُدا اُن لوگوں کا ایمان قبول کرتاہے جو خُدا کے کلام پر ایمان رکھتے ہیں ۔ تمرؔ یسوعؔ کے نسب نامہ کا حصہ بن سکی کیونکہ اُس نے خُدا کے عہد پر ایمان رکھا ۔ اگر ہم خُدا کے کلامِ پر ایمان رکھتے ہیں، ہم بھی اِسی طرح اُس کے بیٹے بن سکتے ہیں ۔

     

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • یہ بنی نوع انسان کی تاریخ ہے جو ذاتی تباہی کی طرف رہنمائی کرتی ہے جب ہم ایک دوسرے کو کاٹتے اور نگلتے ہیں ۔ اب تک ، ہم صر ف ایک دوسر ے کو کاٹنے ، ڈسنے ، اور مارنے کی تاریخ رکھتے ہیں ۔ ایک دوسرے کو مارنے کا گناہ دریائے یردنؔ پر ہمارے خُداوند پر منتقل ہو گیا جونہی بنی نوع انسان کی تاریخ کے عظیم ترین انسان ،اُسے بپتسمہ دے رہا تھا ، اور ہم ایک ہی بار اپنے گناہوں سے نجات یافتہ ہو گئے جونہی وہ ہمارے گناہوں کے لئے مصلوب ہُوا تھا ۔ لیکن یسوعؔ اِس دُنیا میں آیا ، اور تمام گنہگاروں کے گناہوں کو جو ایک دوسرے کو کاٹتے اور مارتے تھے انسانی تاریخ کے عظیم ترین انسان کے وسیلہ سے دریائے یردنؔ پر بپتسمہ حاصل کرنے کے وسیلہ سے اُٹھا لیا، اور ہمیں اپنے آپ کو دینے اور صلیب پر مرنے کے وسیلہ سے ایک ہی بار دُنیا کے تمام گناہوں سے بچا لیا ۔ ہمیں یقیناًاِس سچائی پر فوراً ایمان رکھنا چاہیے ۔ یہ ہے کیسے خُداوند ہمیں نجات کی اُمید عطا کرتا ہے ۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • Zijn er afleveringen die ontbreken?

    Klik hier om de feed te vernieuwen.

  • صحیفہ تفصیل سے یسوعؔ مسیح کو اِسی طرح رُوح القدس کے کاموں کو بیان کرتا ہے۔ نئے عہد نامہ کی تمام کتابیں ، مثلاً چاروں انجیلیں ، اعمال ، پولُسؔ کے خطوط ، یعقوب ؔ ، پطرسؔ اور یوحناؔ کی معرفت خطوط ، اور حتیٰ کہ مکاشفہ کی کتاب یسوعؔ کی تعلیمات ہیں ۔ چاروں انجیلوں کے دَور میں ، خُداوند نے بذاتِ خود ہمیں سکھایا ۔ جونہی انجیل کا دَور ختم ہُوا ، یسوعؔ آسما ن پر چڑھ گیا ۔ اُس نے وعدہ کِیا کہ وہ پنتیکُست کے دن رُوح القدس کو بھیجے گا ، اور تب سے یہ رُوح القدس کا دَور ہے ۔
    یہ رُوح القدس کا دَور ہے ۔ یہ دَور جس میں آپ اور میں رہتے ہیں ایسا دَور ہے جس میں رُوح القدس کام کرتا ہے ۔ یہ دَور جس میں آپ اور میں رہتے ہیں رُوح القدس کا دَور ہے ، اور رُوح القدس ہمارے اندر سکونت کرتا ہے ، اور ہمیں خوشخبری پھیلانے کے قابل کرتاہے ۔ اور وہ ہماری سچائی کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے ، ہمارے گناہوں پر ملامت کرتاہے ، ہمیں خُدا کی مرضی کی اچھی طرح پیروی کرنے کے لئے مدددیتا ہے ، اور مہیا کرتا ہے ہمارے اندر کیا کمی ہے ۔ اِسی طرح، وہ ہماری احساس کرنے میں مدد کرتاہے کیا غلط ہے ، اور ہمیں کلام کے بارے میں یاد دلاتا ہے ۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • اِس د نیا میں بہت سارے لوگ زندہ رہ رہے ہیں ۔ اِ ن لوگوں کے درمیان، بہت سارے یسوعؔ کے بارے میں صرف نظریہ میں اپنے خُداوند کے طورپر سوچتے ہیں ۔ امریکہ ، ایشیا، اور یورپ میں ، دُنیا میں بہت سارے لوگ یسوعؔ مسیح پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے اپنے گناہوں سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ جس طرح یہ بات متی باب ۲ میں ہے، ہمیں مجوسیوں کی مانند پریشان نہیں ہونا چاہیے جو بچہ یسوعؔ سے ملنے کے لئے سفر کر رہے تھے ، ستارے کی بدولت رہنمائی پائی ، لیکن پھر بھی پریشانی کا شکار ہو گئے جب وہ یروشلیمؔ میں رُکے ۔ حتیٰ کہ آج ، بہت سارے لوگ ہیں جو نجات حاصل کرنے کے لئے یسوعؔ سے ملنے کی سخت کوشش کرتے ہیں ، لیکن کبھی نجات دہندہ سے نہیں ملتے ۔ وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے ذاتی مقررہ خیالات کے مطابق یسوعؔ سے ملنا چاہتے ہیں ۔
    تمام دُنیا میں سے مسیحیوں کو واقعی یسوعؔ سے ملنا ہے جو پانی اور رُوح کے وسیلہ سے آیا اور خُدا کے لوگ بننے کے لئے اپنے گناہوں سے نجات یافتہ ہونا ہے ۔ تاہم، حقیقت میں ، یہ نہیں ہے یہ کیسے ہے ۔ وجہ کہ یہ اِس طرح نہیں ہے یہ ہے کیونکہ یہ لوگ خُد اکے کلام کی پیروی نہیں کرتے ، بلکہ اِس کی بجائے اپنے ذاتی مقررہ خیالات کی پیروی کرتے ہیں۔ آج دُنیا میں بہت سارے لوگوں کا ایمان پریشانی کی حا لت میں ہے ۔ دُنیا میں بہت سارے لوگ کسی مشکل کے ساتھ بادشاہوں کے بادشاہ سے اپنے مقرر کردہ خیال کی وجہ سے کہ ’’ بادشاہ یروشلیمؔ میں پیدا ہوگا‘‘ نہیں ملتے۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • کلامِ مقدس میں،صدوقی سیاستدان ہیں۔ وہ دُنیا کے سیاستدان ہیں۔ وہ خُدا کی خدمت کی بجائے اِس دُنیا کی سیاست پر زیادہ زور دیتے ہیں۔ تاہم، فریسی تنگ نظر مذہبی راہنما تھے۔اُسی وقت اُنھوں نے کہاکہ اُنھوں نے خُدا کے کلام پر ایمان رکھا جس طرح وہ تھا ،لیکن اُنھوں نے یسوعؔ کا انکا ر کیا۔
    خُدا بڑی شدت سے مایوس تھاجب اُس نے اِن لوگوں کو دیکھا ۔ خُدا کی آنکھوں میں، کیا یہ بُرے لوگ ہیں یا نہیں؟ فریسی اور صدوقی خُدا کی آنکھوں میں بُرے لوگ ہیں۔
    فریسیوں نے یسوعؔ پر مسیحا کے طور پر ایمان نہ رکھا۔ یہ ہے کیوں یہ درست ہے کہ یوحناؔ اصطباغی نے اُنھیں سانپ کے بچو پکارا۔ یوحناؔ اصطباغی نے اُس وقت مذہبی آدمیوں کے ساتھ سمجھوتہ نہ کیا ۔ فریسیوں اور صدوقیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی بجائے، اُس نے اُنھیں سانپ کے بچو کے طور پر جھڑکنے کی وجہ سے بھگانے کی کوشش کی۔یوحناؔ اصطباغی نے لوگوں کو سکھایا جو خُدا کی طرف لوٹ رہے تھے کہ توبہ کافی نہیں تھی، بلکہ اُنھیں اپنی توبہ کے پھل حاصل کرنے کی ضرورت تھی، اور یعنی اُنھیں بدی سے باز آنے کی ضرورت تھی۔ مثال کے طور پر ، اُنھیں رجوع لانا اور سارا پیسہ واپس ادا کرنا تھا جو وہ سود پر لے چکے تھے۔ تب وہ اُس کے پاس بپتسمہ کے لئے آ سکتے تھے، اور خُدا کی طرف رجوع لا سکتے تھے۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • نئے عہد نامہ کا مرکزی کلام یہ ہے: اِس زمین پر آکر ، یسوعؔ نے بپتسمہ کے وسیلہ سے دُنیا کے تمام گناہُوں کو اُٹھا لیا جو اُس نے یوحناؔ سے حاصل کیا ، اور یوں وہ اپنے خون کے ساتھ گناہ کی ساری قیمت ادا کر چکا ہے ۔ زندگی اور آپ کی جانوں کی موت انحصار کرتی ہے آیا آپ دُرست طورپر سمجھتے اور پانی اوررُوح کی اِس خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں ۔ اور ، حقیقت میں ، پرانے عہد نامہ کی تمام اُنتالیس کتابیں اور نئے عہد نا مہ کی ستائیس کتابیں تفصیل سے پانی اور رُوح کی خوشخبری کی اِس مرکزی سچائی کو بیان کرتی ہیں ۔
    قربانی کا جانور جو اسرائیل کے لوگوں کے گناہُوں کے لئے پرانے عہد نامہ کے خیمۂ اِجتماع میں قربان کیا جاتا تھا اُن کے گناہ دھو سکتا تھا ، کیونکہ وہ اپنے ہاتھ اُس کے سر پر رکھ چکے تھے او راِس کا خون اور گوشت خُدا کو پیش کرتے تھے ۔ صرف پرانے عہد نامہ کے قربانی کے اِس نظام کی موازنی حکمت تک پہنچنے کے وسیلہ سے اور نئے عہد نامہ میں یسوعؔ کے بپتسمہ اور خون بہانے سے ہم بھی دُرست طورپر اپنے گناہُوں کی معافی کوسمجھ سکتے ہیں اور اِس پر ایمان رکھ سکتے ہیں ۔ دوسرے لفظوں میں ، بالکل جس طرح قربانی کا برہ یا بکرا اُن کے ہاتھوں کے رکھے جانے کے ساتھ یا سردار کاہن کے ہاتھوں کے ساتھ گنہگاروں کی بدکرداریاں قبول کر چکا تھا ، یہ یوحناؔ اصطباغی سے بپتسمہ لینے کی بدولت تھا کہ یسوعؔ ہمارے دُنیا کے گناہُوں کو قبول کر سکتا تھا اور صلیب پر اپنا خون بہا سکتا تھا ۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • ظاہری طور پر ابلیس یسُوع مسیح کو آزمارہا تھا کیونکہ وہ جانتاتھایسُوع خدا کا بیٹا تھا۔ لیکن ابلیس نے اُسے کھا نے کے ساتھ آزما یا۔دوسرے لفظوں میں ،وہ اُسے اُس کی جسما نی ز ندگی سے آزمارہا تھا’’بھوک سےمرنے کی بجا ئے،تُجھے ان پتھروں کی روٹیا ں بنانی چا ہیے اور زندہ رہنا چاہیے۔اگر تو اب زندہ رہنا چا ہتا ہے ،تُجھے جسم کی روٹی کی ضرورت ہے!اگر تو خُدا کابیٹا ہے،تو اپنے کھا نے کے لئے روٹیاں بنا سکتا ہے۔ تب تو زندہ رہے گا۔پس، ایسا ہی کر۔یہی کر۔‘‘ اُس نے یسُوع کو آزمایا جب وہ بے حد بھوکا تھا جس طرح آیا وہ زندہ رہے گاصرف اگر وہ روٹی رکھتا تھا۔تا ہم یسُوع نے یوں کہتے ہوئے اس طرح انکا ر کیا: ’’ آدمی صرف رو ٹی ہی سے جیتا نہ رہیگا بلکہ ہر با ت سے جو خدا کے مُنہ سے نکلتی ہے۔:’ ‘‘
    اصل میں،پیارے ساتھی مسیحیو،کسی شخض کا جسم اور جان کس چیز پر زندہ رہتے ہیں؟ کیا کوئی شخض ابدی طور پر روٹی پر جسم کے لئے زندہ رہ سکتا ہے؟ابلیس جسم کے لئے ضروری روٹی کے ساتھ یسُوع کو آزما رہا تھا۔واقعی، ہمیں زندہ رہنے کے لئے کیا ایما ن رکھنا چا ہیے؟خدا وند نے فرما یا: ’’ لکھا ہے کہ آدمی رو ٹی ہی سے جیتا نہ رہیگا بلکہ ہر با ت سے جو خدا کے مُنہ سے نکلتی ہے، ’ ‘‘ اور یہ سچ ہے۔ جب ایک شخض بھوکا ہے،وہ سوچتا ہے کہ اُسے زندہ رہنے کے لئے روٹی کھا نی ہے،لیکن، حقیقت میں، کسی شخض کی زندگی خُدا کے کلا م پر، ایما ن پر انحصار کرتی ہے۔اگر خُداکا کلا م دُنیا میں نہیں تھا،تو ہماری روح اور جسم مرنے کے لئے مقرر ہو جا ئیں گے۔ خُدا نے فرما یا کہ ہما رے جسم اور جان کلام پر ایمان کے وسیلہ سے زندہ رہیں گے جو خُدا کے مُنہ سے صادر ہو تا ہے ،اور یہ ایسا ہی ہے۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • اول ، اگر ہم متی باب ۵، آیت ۳سے صحیفہ کودیکھتے ہیں ، تویسوعؔ نے فرمایا : ’’مبارک ہیں وہ جو دِ ل کے غریب ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔ ‘‘خُداوند کا کیا مطلب ہے جب وہ فرماتا ہے ’’غریب مبارک ہیں ‘‘ یہ ہے کہ اُس نے صرف اُنھیں آسمان کی اجازت بخشی جو دل کے غریب ہیں ۔
    اُس کی تعلیم کہ ’’مبارک ہیں وہ جو دل کے غریب ہیں ‘‘ سچ ہے ۔ یہ ایسا ہی ہے۔ دل کے غریب جن کے بارے میں یسوعؔ نے بات کی اِس دُنیا میں اطمینا ن نہیں رکھ سکتے ، اور اِس لئے وہ نجات کو قبول کرتے ہیں جو خُداوند بخشتا ہے ۔ اگر آپ کی رُوح دُنیاوی اشیا کے ساتھ اطمینا ن رکھتی ہے ، تو آپ کے لئے اپنے دل میں گناہ کی معافی کو قبول کرنا ناممکن ہو گا جس کی اُس نے پانی اور رُوح کی خوشخبری کے وسیلہ سے اجازت دی ۔ یہ ہے کیوں وہ فرماتا ہے کہ اگر آپ دل کے غریب ہیں ، تو آسمان کی بادشاہی آپ کی ہو سکتی ہے۔ خُدا گناہ کی معافی اور آسمان کی بادشاہی آپ کو بخشتا ہے جو دل کے غریب ہیں

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • تب، کیا ہر چیز جو ہم کرتے ہیں ریاکاری ہے ، اگر دوسرے لوگ اِسے جان جاتے ہیں ؟ ایسا تو نہیں ہے ۔ آیا اِسے دوسرے لوگ جانتے ہیں یا نہیں ، اگر کوئی شخص اپنے ایمان کی وجہ سے راستبازی پر عمل کرتا ہے، جو اُس کے ایمان کے ساتھ کی گئی ہے ، تو یہ دکھاواتو نہیں ہے۔ ہر چیز جو ایمان اور ایمان رکھنے والے دل کے ساتھ نہیں کی جاتی ریاکاری ہے۔ کوئی معنی نہیں رکھتا آیا دوسرے لوگ ہمارے نیک اعمال دیکھتے ہیں یا نہیں ۔ مختصر ، ایمان کے وسیلہ سے اُس کے سامنے خُداکا کلام پورا کرنا ہمیشہ خُدا کا مقبولِ نظر ہے ، لیکن کوئی بھی چیز جو ہم خُداکی بجائے دوسروں کی منظوری جیتنے کے سلسلے میں کرتے ہیں دکھاوا ہے ۔
    خُدا ریاکارانہ ایمان کو اَجر نہیں دے گا ، اور اِس لئے، ہمیں اپنی مذہبی زندگی میں ایسے ایمان سے بچنا ہے ۔ ہمیں اِس تعلیم کو ذہن میں رکھنا ہے جب ہم خیراتی کام یا دُعا کرتے ہیں ۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • میں اُمید کرتاہُوں آپ سب دُعائیہ لوگ ہیں ۔ میں اُمید کرتاہُوں آپ خُدا سے دُعا مانگنے اور جوابات کا تجربہ کرنے کے وسیلہ سے ایمان کے لوگ بن جائیں گے ۔ میں اُمید کرتاہُوں آپ مضبو ط ایمان کے لوگ بن جائیں گے اور بہت سارے لوگوں کو مدد دیں گے ، بالکل جس طرح پطرس ؔ نے فرمایا، ’’چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تجھے دئیے دیتا ہُوں ۔ یسوعؔ مسیح ناصری کے نام سے چل پھر۔‘‘ (اعمال۳:۶)۔ میں یہ بھی اُمید کرتاہُوں کہ آپ دُعا مانگیں گے آپ کو کیا ضرورت ہے اور اِسے حاصل کریں گے ۔
    بنی نوع انسان ہمیشہ کمزور ہیں ، اور اِس لئے ہمیں یقیناًمسلسل دُعا مانگنی چاہیے ۔ یہ ہے کیوں پولُسؔ نے فرمایا، ’’ہر وقت خوش رہو ۔بِلا ناغہ دُعا کرو ۔ ہر ایک بات میں شکر گزار ی کرو ۔‘‘آپ کو یقیناًدُعا سیکھنی چاہیے کہ آپ خُدا پر ایمان کے وسیلہ سے دُعا مانگتے ہیں ۔ اگر آ پ اونچی آواز میں دُعا مانگنے کی عادت نہیں ڈالتے ہیں جب آپ ایک دُعائیہ موضوع کے لئے اکٹھے دُعا مانگتے ہیں ، آپ دِلیری سے دُعا نہیں مانگ سکتے جب آپ کو بعد میں اپنے آپ کے لئے دُعا مانگنے کی ضرورت ہے ۔
    دُعا زندگی کی سانس اور ایک خالی چیک ہے ۔ اِس کا مطلب ہے آپ جو کچھ خُدا سے مانگتے ہیں، وہ آپ کو عطا کرے گا ۔ چونکہ خُدا راستبازوں کا باپ ہے ، جب ہم دُعا مانگتے ہیں ، وہ سنتا اور ہمیں جواب دیتا ہے ۔

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • اِس لئے ، ہم دوسروں تک پانی اور رُوح کی اِس خوشخبری کو پھیلانے کی حتیٰ کہ زیادہ خواہش رکھتے ہیں ۔ جب ہم اپنے دِل خُداوند کے سامنے اُنڈیلتے ہیں ، اور اُس کے راستباز کام نے یعنی خُداوند نے ہمارے گناہُوں کو مٹا دیا ، توہمارے دِل روشن ہوتے ہیں ، اور ، نتیجہ کے طورپر ، بہت ساری جانیں نجات حاصل کرتی ہیں۔ جب ہم خُداوند کے بارے میں سوچتے ہیں اور ایمان کے ساتھ اُس کا شکر کرتے ہیں، تو ہمارے دِل رُوحانی طورپر نم دار ہو جاتے ہیں ۔ یہ ہے کہ وہ روشنی میں رُوحانی طورپر نجات کی برکت کی کثرت کے ساتھ نم دار ہو جاتے ہیں ۔ تب، ہمارے دِل راستباز، اچھے ، اور خُداکی آنکھوں میں خوبصورت بن جاتے ہیں ، اور وہ راستباز کام کرنے کے لئے بڑی خواہشات رکھنے تک پہنچتے ہیں ۔
    ہم اپنے دِل تاریکی میں یا روشنی میں چھوڑ سکتے ہیں ۔ ہمیں اپنے دِل کہاں چھوڑنے چاہیے ؟ یقیناًکوئی غلطی موجود نہیں ہے کہ ہمیں اُس میدان میں اپنے دِل لگانے کی ضرورت ہے جہاں خُداوند ہمارے گناہُوں کو مٹا چکا ہے ۔ مزید برآں، چونکہ ہمارے خُداوند نے نہ صرف ہمارے گناہُوں کو مٹایا ، بلکہ ہمیں خُدا کے بیٹے بھی بنایا ، ہمیں یقیناًاُس کی آسمانی بادشاہت پر اپنے دِل اُنڈیلنے چاہیے۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • ہم ، نئے سِرے سے پیدا ہُوئے بھی حتیٰ کہ گناہ کی معافی حاصل کرنے کے بعد مستقبل کے بارے میں پریشان ہونے کا رُجحان رکھتے ہیں۔ یہ فکریں ایسی ہیں مثلاً اب میں کیسے زندہ رہُوں گا ، مجھے کھانے کے لئے کیا کرنا چاہیے ، مجھے پہننے کے لئے کیا کرنا چاہیے ، مجھے پیسے کمانے کے لئے کیا کرنا چاہیے ، اور مجھے کیسے زندہ رہنا چاہیے ۔ اِسی طرح ، ہمارے دِلوں میں ، ہم مستقبل کے بارے میں فکر مند دِل رکھتے ہیں ۔ میں دیکھتاہُوں کہ نئے سِرے سے پیدا ہوؤں کے درمیان وہ لوگ جو ابھی بچے ہیں اپنی زندگیوں کے باقی حصہ کے بارے میں پریشانی کو اِختیار کرتے ہیں کیونکہ وہ نہیں سمجھتے کہ خُدا اُن کی مدد کرتا ہے اور وہ تجربہ نہیں کر چکے ہیں کہ خُدا اُن کی راہ کی رہنمائی کرتا ہے ۔ بے شک ، یہ صرف فطری بات ہے کہ ہم پریشان ہوتے ہیں چونکہ ہم انسان ہیں ۔
    حتیٰ کہ ایک شخص جو اِس دُنیا میں پیدا ہُوا ہے اپنے آ پ کے لئے سخت محنت کرتا ہے ۔ وہ خُدا پر ایمان کے وسیلہ سے زندہ نہیں رہ رہے ہیں ، اور اپنی ذاتی کوششوں اور طاقت پر انحصار کرنے کی بدولت زندہ رہنے کی عادت رکھتے تھے، پس اُن کے حتیٰ کہ نئے سِرے سے پیدا ہونے کے بعد پہلی چیز جس کے بارے میں وہ پریشان ہیں یہ ہے کہ اُنھیں کیا کھانا چاہیے، اُنھیں کیا پینا چاہیے اور اُنھیں کیسے زندہ رہنا چاہیے ۔ تاہم، خُداوند ہمیں بتاتا ہے نئے سِرے سے پیدا ہوؤں کو سب سے پہلے کیا سوچنا چاہیے : ’’پہلے اُسکی بادشاہی اور اُسکی راستبازی کی تلاش کرو ۔‘‘ وہ فرماتا ہے ، ’’خُدا کی بادشاہی ، خُدا کی راستبازی کی تلاش کر و ۔ پہلے کلیسیا کے ساتھ متحد ہُوں اور کام کو تلا ش کریں جو خُدا کا ، اُس کی بادشاہی اور لوگوں کو بچانے کا کام کرتا ہے ۔ دُعا مانگیں ! تب ، میں جسم کے میدانوں میں تمہاری تمام ضروریات کومثلاً کیا کھانا ہے ، کیا پینا ہے ، کیسے رہنا ہے پورا کروں گا ۔ ‘‘

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • اِس لئے، جب ہم کسی چیز کو پاتے ہیں جو ہمیں پریشان کرتی ہے ، تو ہمیں یقیناًآگے نہیں لانا چاہیے مستقبل میں کیا ہونا چاہیے اور فکروں کے بوجھ سے مرنا نہیں چاہیے ۔ اگر ہم بعض مسائل یا اپنی کمزوریوں کی وجہ سے مصیبت اُٹھانے والے ہیں ،تو ہم ایمان یا مرنے کی زندگی کوچھوڑنے کی بجائے کیونکہ ہم کم پڑ رہے ہیں مصیبت میں ہو سکتے ہیں جب کبھی یہ ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ ہمارے خُداوند کی طرف سے حوصلہ افزائی کا کلام ہے۔ ’’ پس کل کے لئے فکرنہ کرو کیونکہ کل کا دِن اپنے لئے آپ فکر کر لے گا ۔ آج کے لئے آج ہی کا دُکھ کافی ہے۔‘‘ہم اِس تعلیم پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے دِلیر ہو سکتے ہیں ۔
    ہم ، راستبازوں کو خُدا اور اُس کی راستبازی کے لئے زندہ رہنا ہے ۔ حتیٰ کہ گو ہم ، راستباز اپنی ذات کی منفی اطراف رکھتے ہیں ، ہماری زندگیاں خوبصورت ہیں جب ہم خُداکی کلیسیا کے ساتھ متفق ہیں ۔ ہم ، خُدا کے خادموں کو بھی خُداوند کے لئے زندہ رہنا چاہیے ۔ ہم بھی بہت ساری خامیاں، فکریں، اور کمزور میدان رکھتے ہیں۔ تاہم، اِس کے نتیجہ کے طورپر ، کیا ہم محض اُن سے دُکھ اُٹھاتے ہیں، اور آگے نہیں بڑھ سکتے ؟ یہ اِس طرح نہیں ہے ۔ ہم اُن کے بارے میں پریشان ہونا چھوڑتے ہیں ، اور اُس کے کلام پر ایمان کی بدولت آگے بڑھتے ہیں۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • آج کے صحیفانہ حوالے میں،ہمارے خُداوند نے ہمیں ’’تنگ دروازے سے داخل ہونے‘‘ کا حکم دیا۔تب ، یہ تنگ دروازہ کیا ہے جس سے وہ ہمیں داخل ہونے کو بتا تا ہے؟ اور اُس کا چوڑے دروازے سے کیا مطلب تھا؟ ہم سب کو یقیناًاب سکڑے اور مشکل راستہ پر چلنا چاہیے۔ ایسا کرنے کے لئے، ہمیں یقیناًحتیٰ کہ زیادہ شوق سے پانی اور رُوح کی خوشخبری کے کلام پر ایمان رکھنا چاہیے، اور ہمیں یقیناًخُدا کے کلام پر اپنے ایمان کی معرفت چلنا چاہیے۔ یقینا، ہم سکڑا راستہ چھوڑ سکتے اور آسان ،چوڑے راستہ،کی طرف جا سکتے ہیں، لیکن ہمیں یقیناًایسا نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ خُداوند ہمیں سکڑے اور مشکل راستہ پر چلنے کا حکم فرما چکا ہے۔
    اِس دُنیا میں بہت سارے لوگ ہیں جو مشکل راستہ کی معرفت تنگ دروازے سے داخل ہونا پسند نہیں کرتے۔ کیونکہ یہ راستہ اُن کو بہت تنگ، مشکل ، اور خطرناک نظر آتا ہے، اور صرف تھوڑے سے اِسے پانے کے لئے آتے ہیں، وہ اِس پر جانے سے بے پرواہ ہیں، اورحتیٰ کہ وہ سوچتے ہیں کہ کوئی بھی جو اِس راستہ پر ہے صرف بیوقوف ہو سکتا ہے۔ تاہم، ایسا ایمان کسی عقلمند ایماندار کا نہیں ہے۔
    یہ صرف سکڑے راستہ پر ہے کہ حکمت جو زندگی کی طرف لے جاتی ہے پائی جاتی ہے۔ وہ جو زندگی کے لئے اِس راستہ پر ہیں واضح طور پر عقلمند ہیں۔ پس ایسے لوگ اِس راستہ پر جانے سے ہچکچاتے نہیں ہیں، گو وہ صرف چند ایک ہو سکتے ہیں۔ جبکہ یہ سچ ہے کہ اِس دُنیا میں بہت سارے ہیں جو سکڑے راستہ کو پسند نہیں کرتے، یہ ہر کسی کی صورتِ حال نہیں ہے۔ اگرچہ اُن کی تعداد انتہائی کم ہو سکتی ہے، حقیقتاً لوگ موجود ہیں جو سکڑے راستے کو تلاش کرتے ہیں اور اِس پر چل کر خوش ہیں۔ ہر کسی کو، اپنے گناہُوں سے نجات یافتہ ہونے کے واسطے، یقینااُسے تنگ دروازے سے حتمی طور پر داخل ہونا چاہیے۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • محبت میں ، ایک دوسرے کی مرضی بے حد اہم ہے ، بالکل جس طرح تالیوں کی آواز پیدا ہو سکتی ہے صرف جب دونوں ہاتھ شریک ہیں۔ کسی سے پورے دل سے محبت کرنا لیکن سب صرف ایک ذات پرمنحصر ٹھیک محبت نہیں ہو سکتی ۔ جب حتیٰ کہ اِس دُنیا کی محبت ایسی ہے ،تو کہیں زیادہ خُدا او رانسانوں کے درمیان محبت ایک اَن چاہی محبت ہو سکتی ہے ۔
    خُدانے ہمیں بتایا کہ وہ ہر کسی سے مساوی محبت کرتا ہے ۔ وہ اُن کو برکت دیتااور محبت کرتا ہے جو اُس کی محبت کو درست طورپر سمجھتے اور اِسے ایمان کے وسیلہ سے شکر گزاری سے قبول کرتے ہیں ۔ وہ اُن کے پاس غیر مشروط طورپر گناہ سے نجات لاتا ہے ۔ تاہم، اُن پر جو دوسری طرف اِس میں ناکام ہوتے ہیں ، وہ اُن پر اپنا غضب لاتا ہے اوراُنھیں ملامت کرتا ہے ۔ اِس کی وجہ یہ ہے کیونکہ محبت جو مؤخر الذکر خُدا کے لئے رکھتے ہیں دھوکہ ہے ۔ خُدا نے متی کی انجیل میں فرمایا کہ وہ ایسے لوگوں کو نہیں جانتا ۔

     

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • تب ، کون خُدا باپ کی مرضی کی فرمانبرداری کرتا ہے، جوکہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنا ہے ؟ سب سے پہلے ، وہ ایسے لوگ ہیں جو ایمان رکھتے ہیں کہ خُدا باپ نے اپنے واحد اِکلوتے بیٹے یسوعؔ مسیح کو اِس دُنیا میں بھیجا ، اور یوں یوحناؔ اصطباغی سے اپنے بیٹے کو بپتسمہ دلوانے کے وسیلہ سے ، باپ نے یسوعؔ کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لئے د نیا کے تمام گناہُوں کو اُٹھانے کے قابل کِیا ۔ اور وہ ایسے لوگ ہیں جو یہ بھی ایمان رکھتے ہیں کہ خُدا باپ نے یسوعؔ کو دُنیا کے گناہُوں کو صلیب پر لے جانے ، اپنے دونوں ہاتھوں اور پاؤں میں کیل ٹھکوانے ، اور مرنے تک اپنا خون بہانے کے قابل کِیا ، یوں ہمیں ہمارے تمام گناہُوں سے دھو دیا اور ہماری گناہ کی ساری لعنت برداشت کی۔

     

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • ہمارے خُداوند نے ہم میں سے سب کوفرمایا ، ’’وہ لوگ بنیں جو کلام پر ایمان رکھتے اور اِس پر عمل کرتے ہیں ۔ ‘‘ اگرچہ اِس دُنیا میں بہت سارے مسیحی ہیں جو یسوعؔ پر ایمان رکھنے کا دعوہٰ کر تے ہیں ،تو بھی اُن میں سے تھوڑے حقیقتاً اپنے تمام گناہُوں سے ، پانی اور رُوح کی خوشخبری کے کلام پر واقعی ایمان رکھنے کے وسیلہ سے برف کی مانند سفید دُھل چکے ،اور راستباز بن چکے ہیں۔ تاہم، پھر بھی ایسے لوگ ہیں جو پانی اور رُوح کی خوشخبری کو سننے اور ایمان رکھنے کے وسیلہ سے گناہ کی معافی حاصل کر چکے ہیں ، جو اِس طرح اپنے ایمان کا دفاع کر چکے ہیں اور اپنے ایمان کو حقیقی مشق میں ڈال چکے ہیں ۔ اور زیادہ سے زیاد ہ لوگ ہیں جو احساس کر ر ہے ہیں کہ پانی اور رُوح کی خوشخبری حقیقی خوشخبری ہے ۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • جھوٹے نبیوں کا حوالہ دیتے ہُوئے ، ہمارے خُداوندنے فرمایا ، ’’تم اُنھیں اُن کے پھلوں سے پہچان لو گے ۔‘‘ یہ اُن کے پھلوں کی بدولت ہے کہ ہم جھوٹے نبیوں کو پہچان سکتے ہیں ۔ تب ، کس قسم کے پھل ، جھوٹے نبی ظاہر کرتے ہیں ؟ ہمارے خُداوند نے صریحاً پوچھا ، ’’کیا آدمی جھاڑیوں سے انگور توڑتے ہیں ؟ ‘‘ بالکل جس طرح کانٹے دار جھاڑیاں اچھا پھل پیدانہیں کر سکتیں ، پاسبان جو اپنے گناہُوں سے معاف نہیں ہو چکے ہیں اور اِس لئے اب تک گنہگار ہیں ممکن طورپر لوگوں کی نئے سِرے سے پیدا ہونے میں رہنمائی نہیں کر سکتے ۔ وہ صرف گنہگار مسیحی پیدا کر تے ہیں ، جب کہ نئے سِرے سے پیدا ہُوئے خادم بے گناہ مقدسین پیدا کرتے ہیں اور اُن کی پرورش کرتے ہیں ۔ اگر ایک پاسبان گنہگاروں کو پانی اور رُوح کی خوشخبری کے وسیلہ سے بے گناہ مقدسین میں بدل نہیں سکتا ، تو وہ واضح طورپر تب ایک جھوٹا نبی ہے ۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • کہتے ہیں کہ ایک کوڑھی مشکل سے کوڑھ کی کسی خاص علامت کو محسوس کرتا ہے جب تک تین سال گزر نہیں جاتے جب پہلی بار اُس پر وائرس نے اثر کِیا تھا ۔ لیکن چوتھے سال سے ، بعض حقیقی علامات آہستہ آہستہ ظاہر ہوتی ہیں ۔ اور مزید تین سال اور لگتے ہیں کہ وہ اور زیادہ اپنی بیماری کو دوسروں سے چھپا نہیں سکتا ، جونہی اِس کی علامات مکمل طورپر ظاہر ہوتی ہیں ۔ یہ کوڑھ کی فطرت ہے ۔
    آج کا صحیفانہ حوالہ یسوعؔ کے ایک کوڑھی کو شفا دینے کو بیان کرتا ہے ۔ اِس حوالہ میں بیان کِیا گیا واقعہ حقیقتاً واقع ہُوا ، اور اِس کی بدولت ، خُد ا ہمارے گناہُوں کی فطرت ظاہر کر رہا ہے ، اور وہ ہمیں سچائی بھی بتا رہا ہے کہ وہ مکمل طور پر ہمارے گناہُوں کے اِس مسئلے کو حل کر چکا ہے ۔
    آج کے حوالہ میں کوڑھی نے اپنے آپ کو نہیں چھپایا بلکہ یسوعؔ کے سامنے آیا جیسے وہ چاہتا تھا اور اُسے شفا دینے کے لئے اُس سے اِلتجا کی ، کیونکہ وہ دل سے اپنی بیماری سے شفا پانے کی خواہش رکھتا تھا ۔ یہ کوڑھی ایمان رکھتا تھا کہ یسوعؔ اُسے کسی بھی بیمار ی سے شفا دے سکتا تھا ، اور یعنی کوئی دوسرا نہیں بلکہ یسوعؔ اُسے اُس کی بیماری سے شفا دے سکتا تھا اور اُسے پاک کر سکتا تھا ۔ یسوعؔ نے اِس کوڑھی کا ایمان دیکھا اور اُس نے اُس کی خواہش پوری کی ، اُسی طرح جس طرح بعد میں صوبیدار کی صورتِ حال میں ہے ۔ ہمیں یہاں ذہن میں رکھنا ہے یسوعؔ واقعی کیاشفا دینا چاہتا تھا جسمانی بیماری نہیں ، بلکہ گناہ کی بیماری تھی۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35

  • جب کبھی پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے والے اکٹھے ہوتے ہیں ، تو ہمارے لئے ہر دن خوشی کادن ہے ۔ جب ہم سوچتے ہیں کیسے خُدا ہمارے گناہُوں کو مٹا چکا ہے اور ایک بار پھر پانی اور رُوح کی خوشخبری پر غوروخو ض کرتے ہیں ، تو ہم سب خوشی سے مسکراتے ہیں۔
    جس طرح آج کے صحیفانہ حوالے میں صوبیدار نے یسوعؔ پر اپنے مضبوط ایمان کا ، یہ کہتے ہُوئے اِقرار کِیا ، بلکہ صرف زبان سے کہہ دے تو میرا خادم شفا پاجائیگا ۔ ‘‘ کلامِ مقدس میں ایمان کے لوگ موجود ہیں جنھوں نے صرف خُدا کے کلام پر ایمان بھی رکھا اور خُداوند کی پیروی کی ۔ مبارک ہیں وہ جو خُدا کے کلام پر سچا ایمان رکھتے ہیں ۔ اور اِس صوبیدار کا ایمان ہمارے دَور میں سے اُن کے ایما ن جیسا ہے جو پانی اور رُوح کی خوشخبری کے کلام پر ایمان رکھتے ہیں ۔
    صوبیدار نے اپنے نوکروں میں سے ایک پر جو بیمار ہو گیا تھا ترس کھایا ، اور وہ یسوعؔ کو ڈھونڈنے نکلا اور اُس سے خادم کی شفا مانگی ۔ اور یسوعؔ نے اُس کی درخواست کا جواب دیا ۔ جب ہم کلامِ مقد س سے اِس حوالے کا معائنہ کرتے ہیں ، تو ہم احساس کر سکتے ہیں کہ صوبیدار کا ذہنی نظریہ واحد تھا جس نے یسوعؔ پر خُدا کے بیٹے کے طورپر ، اوراِسی طرح بذاتِ خود خُدا پر ایمان رکھا ۔ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ اُس نے یسوعؔ پر اصل خُدا ہونے کا ایمان رکھا جس نے مُردوں کو زندہ کِیا اور اپنے کلام کے ساتھ کائنات کو پیدا کِیا ۔ ہم یہاں دیکھ سکتے ہیں صوبیدار کا ایمان محض کتنا عظیم تھا ۔

     

     

     

    https://www.bjnewlife.org/
    https://youtube.com/@TheNewLifeMission
    https://www.facebook.com/shin.john.35