Afleveringen

  • حزب الشیطان کا انسانیت دشمن سرمایہ دارانہ نظام اور
    *مزاحمت کا رہنما نبویؐ کردار*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* یکم؍ ذو قعدہ 1445ھ / 10؍ مئی 2024ء
    *بمقام:* جامعہ رحمانیہ، مسجد نیوپنڈ، پٹھان کالونی، سکھر (سندھ)

    *خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی*
    اِسْتَحْوَذَ عَلَیْهِمُ الشَّیْطٰنُ فَاَنْسٰىهُمْ ذِكْرَ اللّٰهِؕ اُولٰٓئِكَ حِزْبُ الشَّیْطٰنِؕ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطٰنِ هُمُ الْخٰسِرُوْنَo اِنَّ الَّذِیْنَ یُحَآدُّوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اُولٰٓئِكَ فِی الْاَذَلِّیْنَo كَتَبَ اللّٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَ رُسُلِیْؕ اِنَّ اللّٰهَ قَوِیٌّ عَزِیْزٌo (58 – المجادلة : 19 تا 21)
    *ترجمہ:* ”قابو کرلیا ہے اُن پر شیطان نے، پھر بُھلا دی ان کو اللہ کی یاد، وہ لوگ ہیں گروہ شیطان کا، سنتا ہے ! جو گروہ ہے شیطان کا وہی خراب ہوتے ہیںo جو لوگ خلاف کرتے ہیں اللہ کا، اور اس کے رسول کا، وہ لوگ ہیں سب سے بےقدر لوگوں میںo اللہ لکھ چکا کہ میں غالب ہوں گا اور میرے رسول، بے شک اللہ زور آور ہے، زبردستo“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    0:00 آغاز خطاب
    01:38 حزب اللہ اور حزب الشیطان کی کشمکش اور قرآن حکیم کے نزول کا بنیادی مقصد
    4:17 تعلق مع اللہ اور ایمان بالرسالت کے حوالے سے انسانیت کی ذمہ داری
    5:32 انسانی وسوسہ وخیال اور شیطانی وسوسہ و خیال میں بنیادی فرق اور ان سے بچاؤ کا طریقہ
    12:27 خطبہ جمعہ کی مرکزی آیت کا پسِ منظر اور مختصر تفسیری خلاصہ و عصرِ حاضر میں رہنمائی
    13:46 حزب الشیطان کیا ہے؟ اس کی علامات، نشانیاں، اس کے کام و بُرے اثرات و نتائج
    18:19 قران حکیم میں متکبر سرمایہ داروں اور مال داروں کے کاموں اور رویوں کی مذمت
    21:52 انبیائے کرام (حزب اللہ)کی جدوجہد اور اُن کے مقابلے میں حزب الشیاطین کا کردار
    25:36 بیت المقدس اور بیت الحرام (مسجدِ حرام) دو مقدس مقامات کی خصوصیات و اثرات
    32:26 قرآن حکیم سرمایہ داروں کے بجائے معاشرے کے کمزور طبقات کو حکمران بناتا ہے
    37:17 مکہ کی ریاست کے حزب الشیطان کا ظلم اور معاہدۂ حلف الفضول میں رسول اللہ ﷺ کا کردار
    38:34 یمنی تاجر سے اہلِ مکہ کا مالی فراڈ اور یمنی تاجر کی فریاد پر رسول اللہ کی ابوجہل سے بازیابی
    44:10 اسلام میں انسانی جان، مال اور عزت کا تحفظ اور اُن کی پامالی پر سزا کا تصور
    53:55 قران حکیم میں حزب اللہ کا تعارُف، اس کی خصوصیات اور ان کی جدوجہد کے نتائج
    55:44 مسلمانوں کا دورِ عروج اور بلاامتیاز مذہب و نسل وجغرافیہ انسانی حقوق کا تحفظ
    1:02:00 اسلام کے نام پر بننے والی ریاست میں انسانی حقوق کی پامالی کا بدترین دور
    1:05:39 پاکستان میں گندم کے سکینڈل کا پسِ منظر اور منافع خور تاجروں اور سرمایہ داروں کا کردار
    1:06:15 جھوٹ کے اثرات و نتائج اور پاکستان میں جھوٹ کے نظام سے بچنے کی حکمت عملی
    1:14:52 توبہ کی اصل حقیقت اور علماء محققین کے نزدیک اس کی شرائط و قیود

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • بِرّ و اِثم کا صالح سماجی نظریہ اور محنت کشوں کے استحصال اور لوٹ کھسوٹ پر مبنی
    *سرمایہ داری نظام کا بھیانک کردار*

    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 24؍ شوال المکرم 1445ھ / 3؍ مئی 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ*:

    *آیتِ قرآنی:*
    وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَ تُدْلُوْا بِهَاۤ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِیْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠۔ (2 – البقرۃ: 188)
    ترجمہ: ”اور نہ کھاؤ مال ایک دوسرے کا آپس میں ناحق، اور نہ پہنچاؤ ان کو حاکموں تک کہ کھا جاؤ کوئی حصہ لوگوں کے مال میں سے ظلم کر کے (نا حق) تم کو معلوم ہے“۔

    *حدیثِ نبوی ﷺ :*
    الاقتصاد في النّفقة نصف المعیشة۔ (مشکاۃ المصابیح، حدیث: 5067)
    ترجمہ: ”خرچ کرنے میں میانہ روی، نصف معیشت ہے“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز خطاب
    ✔️ نوخیز ی کے رویے پختہ عمر میں بار آور ہوتے ہیں، ایسے ہی دنیاوی واُخروی زندگی کی مثال ہے
    ✔️ معاشرتی و سماجی زندگی کی تربیت اور ترقی میں انبیائے کرام علیہم السلام کا کردار
    ✔️ ہرعہد کے ظالم حکمرانوں کا اپنے دور کے عوام اور مصلحین کے ساتھ متکبرانہ رویہ
    ✔️ حضرت شعیب علیہ السلام کی جدوجہد اور اُن کے ساتھ ان کی قوم کا سرکشی کا رویہ
    ✔️ سورۂ بقرہ میں مالی معاملات میں باطل طریقے سے لین دین سے اجتناب کی تاکید
    ✔️ سب سے پاکیزہ رزق اور آں حضرت ﷺ کی محنت و مزدوری کا انداز
    ✔️ انبیائے کرام علیہم السلام کی معاشی سرگرمیاں اور محنت و مشقت سے رزق کا حصول
    ✔️ محنت کی عظمت اور بھیک مانگنے کی ممانعت از رُوئے سیرت اور نبویؐ طرزِ عمل
    ✔️ معاشرتی ترقی کے لیے ریاستی بندوبست اور نظامِ عدل کی ضرورت و اہمیت
    ✔️ نظامِ ظلم میں قانون سازی‘ معاشی لوٹ کھسوٹ اور غریبوں کے استحصال پر مبنی ہوتی ہے
    ✔️ قانون کی روح اور اس کا استعمال اہم ہوتا ہے، سرمایہ داری اسی سے ننگی ہوتی ہے
    ✔️ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ شرائع کے اَسرار و رُموز کو بِرّ و اِثم کے تناظر میں دیکھتے ہیں
    ✔️ بِرّ و اِثم کا قانونی، سماجی اور معاشرتی اثرات کے تناظر میں حقیقی تصور اور اس کے نتائج
    ✔️ بِرّ و اِثم کا انفرادی و اجتماعی معاملات کے ساتھ ساتھ نظامِ سیاست میں عمل دخل
    ✔️ رشوت اور کرپشن کی ڈیفینیشن اور اس کے سماجی و معاشرتی اثرات و نتائج
    ✔️ استحصالی نظام میں رشوت کی شکل اور اس کے ذریعے حق تلفی کی صورتیں اور نتائج
    ✔️ سماج دشمن عناصر اور ظالم حکمرانوں پر خطبے کی مرکزی آیت میں تنقید
    ✔️ طاغوتی اور استحصالی نظاموں میں سرکلرز اور نوٹیفکیشنز کے ذریعے استحصالی ہتھکنڈوں کا احوال
    ✔️ سرمایہ دارانہ نظام میں مالی استحصالی ہتھکنڈے اور اس کے ہاں زر کا استحصالی تصور
    ✔️ دنیا کے معاشی ڈھانچے میں بینک آف انگلینڈ کا کردار اور ایڈم سمتھ کے معاشی نظریات
    ✔️ تمام مذاہب میں حرمتِ سود کی بنیاد اور سرمایہ داری نظام کا ملکوں کی معیشت پر قبضے کا منصوبہ
    ✔️ سرمایہ داری نظام کے غلبے اور فروغ میں طاقت اور رِشوت کا بنیادی کردار
    ✔️ سرمایہ دارانہ نظام کی چھتر چھاؤں کے نیچے اداروں کا عوام دشمن کردار (الاثم کا نظام)
    ✔️ استحصالی طبقاتی نظام میں محنت کش طبقوں کے خلاف نظام کا بھیانک کردار
    ✔️ پاکستان میں گندم کے بحران کا پسِ منظر اور اس میں سرمایہ دارانہ نظام کا کردار
    ✔️ مذہبی طبقوں کے معاشی استحصالی نظاموں میں انفرادی اصلاح کے نظریے کا احوال

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • Zijn er afleveringen die ontbreken?

    Klik hier om de feed te vernieuwen.

  • انسان دشمن شیطانی خیالات کے انسداد کے لیے
    رحمانی عقل و شعور کی اہمیت
    اور سماجی ترقی میں اس کا کردار
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 17؍ شوال المکرم 1445ھ / 26؍ اپریل 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
    إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُم مُّبْصِرُونَ۔ (7 – الاعراف: 201)
    ترجمہ: ”بے شک جو لوگ خدا سے ڈرتے ہیں، جب انھیں کوئی خطرہ شیطان کی طرف سے آتا ہے تو وہ یاد میں لگ جاتے ہیں، پھر اچانک ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں“۔
    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
    0:00 آغاز
    1:11 انسان کاروباری سرگرمی کا تو حساب رکھتا ہے، لیکن اَخلاقیات کی ترقی اس کے پیشِ نظر نہیں رہتی
    3:24 انسان جنت میں اپنی دنیاوی کاروباری سرگرمیوں کی خواہش کرے گا
    9:18 انسانی جماعتوں کے حوالے سے حقیقی ترقی اور ترقیٔ معکوس کا بنیادی فرق
    11:10 فرشتوں اور حیوانات کے مقابلے میں انسانی عقل و خرد کا مقام اور اس کی ذمہ داریاں
    13:35 انسانی اعمال کے نتائج جانچنے کی فرشتوں کی استعداد محدود ہے، جیساکہ ’’انا اجزی بہ‘‘ حدیث کی تشریح میں مذکور ہے
    16:23 انسانی عقل کی پیدائش کا اَحوال، فضائل، ضروریات، لوازمات اور اس کے نتائج
    24:30 انسانی کامیابی میں درست فیصلوں اور فیصلوں میں درست اور حقیقی اعداد وشمار کی اہمیت
    26:44 مشکل حالات میں عقل مند اور با شعور اولیاء اللہ کا طرزِ عمل
    29:00 صوفیاء کا درست ادراک، حقیقی صوفی کی تعریف،احوال و کردار اور اس کے نتائج
    31:04 وسوسے اور خیال کی حقیقت، اس کی اقسام اور اس کے کرداری نتائج
    35:27 شیطان کی انسان سے دشمنی کی حقیقت اور واردات کا طریقۂ کار
    39:07 شیطانی خیال کے جان مال اور عزت کے حوالے سے تین دائرے اور اس کی دیگر جہات
    48:52 جملہ شیطانی خیالات کے حملوں سے بچنے کی حکمتِ عملی اور طریقہ ہائے کار
    53:19 ہمارے دینی اور قومی نصابِ تعلیم کی نئی نسل کی تربیت کے حوالے سے تہی دستی
    54:57 ہمارے معاشرے میں مختلف طبقوں کی حالتِ زار اور ان کے مکروہ ہتھکنڈوں کی جھلک
    56:11 ہمارے سیاسی شعبے کی پستی کا عالم اور نظامِ ظلم میں ان کا انسان دشمن کردار
    1:00:14 دین کے نام پر بے شعوری اور بے عقلی کا دور دورہ اور عقل دشمنی کے نمونے
    1:02:50 انبیائے کرام علیہم السلام، صوفیاء اور اولیاء اللہ کا عقلی مقام و مرتبہ اور اُن کا عقلی معیار
    1:04:58 دینی شخصیات کا عوامی اور انسانی حقوق اور فلاح کے کاموں میں دلچسپی اور کردار
    1:09:19 معاشرتی و اَخلاقی زوال سے نکلنے اور درست فیصلوں کے لیے 76 سالہ اپنی تاریخ کا جائزہ لینے کی ضرورت
    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • کائنات کے عالمگیر نظام کے تحت
    *رزقِ الٰہی کے انسانیت گیر نظام کے تقاضے اور مُلکی نظام کا استحصالی کردار*
    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    *بتاریخ:* 10؍ شوال المکرم 1445ھ / 19؍ اپریل 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*
    وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا وَ یَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَ مُسْتَوْدَعَهَا كُلٌّ فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ۔ (11 – ھود: 6)
    ترجمہ: ”اور کوئی نہیں چلنے والا زمین پر مگر اللہ پر ہے اس کی روزی، اور جانتا ہے جہاں وہ ٹھہرتا ہے، اور جہاں سونپا جاتا ہے، سب کچھ موجود ہے کھلی کتاب میں“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*
    0:00 آغاز خطبہ
    1:20 نزولِ قرآن حکیم کی حکمت اس کی تاثیر اور نتائج
    2:28 دنیا میں منصبِ خلافت کی ذمہ داریاں اور اس کے تقاضے
    4:46 اس کائنات کا پورا نظام‘ قرآن حکیم میں پیش کردیا گیا ہے
    6:51 کائنات ایک عالمگیر مملکت ہے، جس کا مدبرِ حقیقی‘ اللہ ہے
    7:39 کائنات کا یہ سارا نظام ایک منظم سسٹم کے تابع ہے
    13:21 رزق کی معنوی وسعت، اس کا دائرۂ کار اور خدا تعالیٰ کے رازق ہونے کا مفہوم
    14:46 کائنات کے پورے نظام میں ربط اور انسانی جسم کے نظام سے ہم آہنگی
    17:58 مستقر اور مستودع کا معنی و مفہوم اور اس کی اہلِ علم کے ہاں تعبیرات
    21:24 ایک بادشاہ کی شان دار دعوت کے واقعے کے نتائج سے کائنات کے نظام کی تفہیم
    34:30 مدینہ شریف میں مہمانوں کی آمد اور حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ کا ایمان افروز واقعہ
    38:58 توکل علی اللہ اور یقین کی روشنی میں جدید عہد کے نظریۂ آبادی کا ناقدانہ جائزہ
    40:20 توکل اور یقین کے ساتھ جدید دور کے سرمایہ داری نظام کے استحصالی کردار کا جائزہ
    43:12 لوح وقلم پر لکھی تقدیر کا درست مفہوم اوراس سے جڑے عملی تقاضے
    44:43 دنیا میں نظام کے نام پر جکڑبندی اورحقیقی نظام کا فرق اور اس کے نتائج اور تقاضے
    50:54 کسی ملک میں آئین ہونے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل درآمد ہونا اہم ہے
    51:48 سابقہ اقوام نے کتابِ مبین کی حامل ہونے کے باوجود اس میں من مانی تشریحات کیں
    54:38 کتابِ مبین کا درست مفہوم اور اس کی من مانی تشریحات کے خوف ناک نتائج
    58:33 قرآن حکیم کتابِ مبین ہے، لیکن مسلمانوں کے اہلِ یہود جیسے رویے اور اس کے نتائج
    59:41 دنیا میں لعنت کے اظہار کی مختلف شکلوں میں سے ایک؛ سیاسی ذلت اور معاشی تباہی ہے
    1:05:53 پاکستان کا پورا نظام ایکٹ 1935ء کی روح اور ڈھانچے کے مطابق ہے
    1:11:31 پاکستان میں خلافت اور قومی نظام کے تقاضوں کے مطابق نظام بنانے کی ضرورت
    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • *عصرِ حاضر میں قومی نظام کی تشکیل*
    عروج و زوال کے قرآنی نظام اور اسوہ حسنہ کے عملی حقائق کی روشنی میں


    *خُطبۂ جمعۃ المبارک:*
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    *بتاریخ:* 3؍ شوال المکرم 1445ھ / 12؍ اپریل 2024ء
    *بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:*

    *آیتِ قرآنی:*
    ‌إِنَّ ‌اللّٰهَ ‌لَا ‌يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ۔ (13 – الرّعد: 11)
    ترجمہ: ”بے شک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا، جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلے“۔

    *حدیثِ نبوی ﷺ:*
    ”إِنَّ اللّٰهَ يَرْفَعُ بِهٰذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ۔ (صحیح مسلم، حدیث: 1897)
    ترجمہ: ”اللہ تعالیٰ اس کتاب (قرآن) کے ذریعے بہت سے لوگوں کو اونچا کردیتا ہے اور بہتوں کو اس کے ذریعے سے نیچا گراتا ہے“۔

    *۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇
    0:00 آغاز خطاب
    1:18 قرآنِ حکیم کا نزول، ترقیٔ اَقوام اوردرست قومی نظام کی تشکیل کی بنیادی رہنمائی
    3:32 قومی عروج و ترقی میں قرآنی تعلیمات کا کردار اور نافرمان اَقوام کے اَحوال کا جائزہ
    8:32 قوم کی تعریف، قومی نظام کی تشکیل کا پراسیس اور صالح قومی نظام کی خصوصیات
    13:42 قومی نظام کی تشکیل کا درست طریقۂ کار؛ اُسوۂ نبوی ﷺ کی روشنی میں
    17:28 قریش کے نوجوانوں کے لیے نبوی دعوتی حکمتِ عملی اور اس کے نتائج و اثرات
    19:50 خلافتِ باطنہ کی ہیئتِ ترکیبی اور مکہ میں قائم خلافتِ باطنہ کے خدو خال اور تنظیمی طاقت
    23:44 کسی بھی نظام میں سیاسی و معاشی حقائق کی بنیاد پر پالیسیوں اور منصوبہ بندی کی اہمیت
    29:01 آں حضرت ﷺ کی قبل از نبوت قومی و دینی نظام کی تشکیل میں دو اَساسی اُصولوں کی پاسداری
    32:23 دینی اُصولوں کی بنیاد پر عربوں کے مستحکم سیاسی و معاشی نظام کا خاکہ اور حکمرانی کے پانچ سو سال نیز اسلام کی سیاست و خلافت کا روشن و تابناک چہرہ اور اس سنہری دور کی خصوصیات
    33:11 عروج کے بعد مسلمان حکومتوں کے دورِ زوال کا آغاز اور اس کے اَسباب و محرکات
    35:18 عربوں کے بعد اسلام کے بنیادی اُصولوں کی روشنی میں مسلمان عجمی اقوام کا سنہرا دور
    38:33 برعظیم میں مسلم دورِ حکومت کے زوال کا سبب؛ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی نظر میں
    43:57 بر عظیم میں غلامی کے ظالمانہ نظام میں برطانوی فوج اور پولیس کا مقامی آبادیوں پرسفاکانہ کردار اور عہدِ حاضر میں وہی معیارات برقرار، نیز غلامی کے اصل محرکات کو سمجھنے کی ضرورت واہمیت
    49:16 اگست 1948ء میں سانحۂ بابڑہ چارسدہ میں سینکڑوں خدائی خدمت گاروں کا سرکاری کارروائی میں قتلِ عام نیز سیاست کا درست مفہوم اور نام نہاد سیاست دانوں کا گھناؤنا کردار
    52:52 قوم کی خوئے غلامی اور غلامانہ نظام کے اداروں کا منفی کردار اور زندہ قوم کی پہچان
    57:41 عصرِ حاضر کا سب سے اہم سوال، دورِ حاضر کی رسمی مذہبیت کا المیہ اور قرآن کی دعوتِ فکر

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • رمضان المبارک کے تناظر میں
    انسانی زندگی کے مراحل اور ان کے لیے تربیتی منصوبہ بندی کی اہمیت
    [Pre..Rec]
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 25؍ رمضان المبارک 1445ھ / 5؍ اپریل 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • غلبۂ دینِ حق کے لیے شخصی تعمیر و ترقی اور رمضان و قرآن حکیم کی رہنمائی
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن

    بتاریخ: 25؍ رمضان المبارک 1445ھ / 5؍ اپریل 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • قرآن حکیم کی تلاوت واستفادہ کی اجتماعی اہمیت
    [Pre..Rec]
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات کے تناظر میں
    باطل جماعتوں کا سماج مخالف کردار

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

  • دین کے نظامِ انصاف کا قیام اور
    روزے کا تربیتی کردار

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن

    بتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

  • سماجی ترقی میں اسلام کے انسان دوست فکر وعمل کا رہنما کردار
    [Pre..Rec]
    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 11؍ رمضان المبارک 1445ھ / 22؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

  • رمضان المبارک اور
    صالح نظریہ کے سماجی اثرات و نتائج

    [Pre-Rec]

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    مولانا مفتی عبد المتین نعمانی

    بتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • تہذیب نفوس میں
    روزے کا کردار اور اثرات
    [Pre_Rec]

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن

    بتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • صیامِ رمضان المبارک کے مطلوبہ مقاصد
    اور جھوٹ و جہالت کا سیاسی اور سماجی نظام

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 11؍ رمضان المبارک 1445ھ / 22؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و احادیثِ نبوی ﷺ

    آیاتِ قرآنی:
    1۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ۔ (2 – البقرۃ: 183)
    ترجمہ: ”اے ایمان والو ! فرض کیا گیا تم پر روزہ، جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں (پہلے لوگوں) پر، تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ“۔

    2۔ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ۔ (2 – البقرۃ: 185)
    ترجمہ: ”سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینے کو تو ضرور روزے رکھے اس کے“۔

    احادیثِ نبوی ﷺ:
    1۔ ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)
    ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔

    2۔ ”مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 37)
    ترجمہ: ”جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے قیام کرے (عبادت کرے) اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں“۔

    3۔ ”مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْجَهْلَ وَالْعَمَلَ بِهِ، فَلَا حَاجَةَ لِلّٰهِ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ“۔
    ترجمہ: ”جو شخص روزہ میں جھوٹ بولنا، جہالت کی باتیں کرنا، اور ان پر عمل کرنا نہ چھوڑے، تو اللہ کو کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے“۔ (سنن ابن ماجة، حدیث: 1689)

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔
    رمضان المبارک کے مطلوب نتائج کے لیے عزم و ہمت اور ارادے کی پختگی کی ضرورت کام کی صلاحیتوں اور نتائج کے حوالے سے انسانوں کے تین درجات ہر عمل کا نتیجہ انسانی روح کے ساتھ چپک جاتا ہے اور اس کا ریکارڈ محفوظ ہو جاتا ہے انسان میں ملکیت اور بہیمیت کی نسبت و تناسب اور فکر و کردار پر اس کے اثرات بُرے عمل پر ایک اور اچھے عمل پر دس گنا اجر کا حدیثِ نبوی کی روشنی میں فلسفہ روزے پر مَلَکیت و بہیمیت کی قوتوں کے تناظر میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے اجر کا معاملہ جھوٹ بولنے والے بے عمل روزے دار سے متعلق ارشادِ الٰہی جھوٹے انسان کی جھوٹ بولنے کی وجہ اور اس کا نفسیاتی تجزیہ قومی سطح پر رمضان المبارک اور روزوں کے اہداف اور ان کے مقاصد جھوٹ کے معاشرتی اثرات و نتائج کے تناظر میں قومی منظر نامے کا شعوری تجزیہ پاکستان میں قول الزور(جھوٹ) کے فروغ میں میڈیا اور چینلز کا کردار

  • رمضان المبارک کے مطلوبہ مقاصدِ تربیت کے تناظر میں
    دورِ زوال کے اِنحرافی اعمال سے شعوری اجتناب کی اہمیت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و احادیثِ نبوی ﷺ:

    آیتِ قرآنی:
    شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ۔ (2 – البقرۃ: 185)
    ترجمہ: ”مہینہ رمضان کا ہے، جس میں نازل ہوا قرآن، ہدایت ہے واسطے لوگوں کے، اور دلیلیں روشن راہ پانے کی، اور حق کو باطل سے جدا کرنے کی، سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینے کو تو ضرور روزے رکھے اس کے“۔

    احادیثِ نبوی ﷺ:
    1۔ ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)
    ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔

    2۔ ”مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 37)
    ترجمہ: ”جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے قیام کرے (عبادت کرے) اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    0:00 آغاز
    1:43 رمضان المبارک کے با برکت ایام اور راتوں کی خصوصیات کے اثرات و نتائج
    3:23 رمضان المبارک میں دینِ حق کے گہرے علم و فہم اور تخلیقی اَفکار و خیالات کے مطالعے کی اہمیت
    8:25 دینِ اسلام کا نظام ایک مکمل نظام کیسے ہے؟ اس کو شعوری بنیادوں پر کیسے سمجھا جائے؟
    10:54 معاشرے میں رمضان المبارک کے اثرات و نتائج کے علی الرغم کیفیات لمحہ فکریہ!
    14:40 رمضان المبارک کی اہمیت کو قرآنی افکار کے تناظر میں سمجھنے کی ضرورت واہمیت
    15:24 نظامِ کائنات میں کمالاتِ الٰہی کی تکمیل کے لیے تدبیر، تجلیات اور انبیائے کرام کا کردار
    17:45 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا تجدیدی کام؛ دینِ اسلام کے فلسفے اور اَساسی اصولوں کی عقلی نشان دہی
    18:19 یورپ کی عقلِ حیوانی کی درماندگی اور عصرِ حاضر میں دینِ اسلام کے حکمت و فلسفہ کی اہمیت
    19:44 نئی ایجادات و تخلیقات کے نام وجود میں آنے کا فلسفہ اور ان کا اسمائے الٰہی سے تعلق
    20:33 ’’رمضان المبارک‘‘ مہینے کے نام کے تناظر میں اس کے اثرات و خصوصیات کا فلسفہ
    23:47 روزہ اور تلاوت؛ نفس، قلب اور عقل کی منفیّتوں کو ختم کرکے ان کی خوبیوں کو جلا بخشتے ہیں
    30:34 قرآن حکیم اپنے اثرات و نتائج کے اعتبار سے انقلاب اور تبدیلی کی کتاب ہے
    32:26 رمضان المبارک اور قرآن حکیم کا آپسی تعلق اور ان کی کامیابیوں کی ایک جھلک
    38:13 اچھے اور بُرے اعمال کا اپنے دائروں میں زنجیری تعلق اور رمضان المبارک کا کردار
    41:34 انگریزوں کے استعماری اعمالِ سیئہ کا زنجیری سلسلہ اور غلامی کے سیاہ سائے
    48:07 آج کے حالات کے تناظر میں رمضان المبارک کے فیوض وبرکات سے استفادے کی حکمتِ عملی
    49:11 دورِ زوال کے مذہبی طبقوں، مسجدوں اور بے نتائج اعمال کے زنجیری سلسلے کے نتائج
    51:33 سعودی عرب میں حضرت عمر فاروقؓ کے معمول بیس تراویح کے خلاف متشدد طرزِ عمل
    55:02 قانونی شکنجے کے ظلم و طغیان کے دور میں سنتِ ابراہیمی کو زندہ کرنے کی ضرورت
    1:00:06 رمضان المبارک میں اپنی اصلاح و تربیت اور سماج کو سدھارنے کی حکمتِ عملی

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • غلامی اور ظلم کے ماحول میں
    رمضان المبارک کے تہذیبی اور رُوحانی کردار کی اہمیت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 26؍ شعبان المعظم 1445ھ / 8؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ :

    آیتِ قرآنی:
    یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ۔ (2 – البقرۃ: 183)
    ترجمہ: ”اے ایمان والو ! فرض کیا گیا تم پر روزہ، جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں (پہلے لوگوں) پر، تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ :
    ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)
    ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔

    0:00 آغاز
    1:28 تہذیبِ انسانی میں روزے اور رَمضان المبارک کی اہمیت اور کردار
    4:38 انسان کی حیوانیت سے انسانیت کو درپیش خطرات اور اس کا علاج
    8:06 غلامی تہذیب کی دشمن ہے، اس لیے غلام قومیں بغیر آزادی کے مہذب نہیں ہوسکتیں
    14:06 رمضان المبارک کے روزے اور ماحول‘ حق و باطل کی پہچان پیدا کرتے ہیں
    24:06 تقویٰ انسان میں غلامی، ظلم، بداَمنی اور معاشی بد حالی کے خلاف صلاحیت پیدا کرتا ہے
    35:17 1947ء میں حقیقی آزادی نہیں ملی، بلکہ غلامی کا انداز بدلا ہے
    41:50 قرآن حکیم کے تین اعزازات، ان کے فیوض و برکات اور اثرات و نتائج
    43:58 پاکستان کے انتخابات میں دھاندلی کی تاریخ اور موجوجوہ انتخابات میں دھاندلی کا تسلسل
    52:23 رمضان المبارک کے مقاصد کے علی الرغم پاکستان میں دھاندلی، رِشوت اور غلامی کا راج

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • عدل، امن اور آزادی کی قرآنی تعلیمات اور
    خطے میں سامراج کا سیاہ دورِ غلامی

    خطاب
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    برموقع سیمینار
    بتاریخ: یکم؍ شعبان المعظم 1445ھ / 12؍ فروری 2024ء
    بمقام: زینت مارکی، قاضی والا روڈ، چشتیاں، ضلع بہاولنگر

    ۔ ۔ ۔ ۔ خطاب کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔

    2:01 آٹھ ارب انسانیت سیاسی و معاشی حقوق سے محروم

    4:01 سیاسی حکومتیں اور نظام قائم کرنے کے مقاصد

    7:22 سیاسی حکومت کے رہنما اُصول اور واضح قرآنی ہدایات

    10:00 قیامِ عدل، رسولوں کی بعثت کا ہدف (سورت الحدید کی آیت کا مفہوم)

    12:30 سورت النحل میں مثالی سوسائٹی (سیاسی امن اور معاشی اطمینان) کا نقشہ

    14:41 عدل، امن اور معاشی خوش حالی، ریاست و قوم کی آزادی کے بغیر ممکن نہیں

    22:17 مکہ میں ابوجہل کا ظالمانہ نظام اور نبی ﷺ کی آزادی کے لیے جدوجہد

    32:09 عقیدے کی بنیاد پر دو قومی نظریے کا تصور، قرآن و سنت کی صریح تعلیمات کے خلاف

    40:42 اسلام کی روشن تاریخ اور عادلانہ سیاسی و معاشی نظام

    42:49 برعظیم پاک و ہند کی معاشی خوش حالی اور انگریز سامراج کی لوٹ کھسوٹ

    48:12 ہندوستان کو غلام بنانے میں ایسٹ انڈیا کمپنی، قومی غداروں اور بیوروکریسی نظام کا مکروہ کردار

    51:53 سائفرز کی اساس پر ہندوستان کی دو سو سالہ غلامی کی حکومت

    56:44 انڈیا ایکٹ 1935ء کے تحت جعلی الیکشنز کا آغاز اور مجلس احرارِ اسلام سے نا روا سلوک

    1:04:05 متحدہ پنجاب کی تقسیم، مسلم لیگ اور گورنر پنجاب کی مکروہ سازش کامیاب

    1:06:50 ملک پر مسلط پارلیمنٹ اور الیکشن کا ماڈل، غلامی کی یادگار

    1:08:44 برطانیہ کا امریکا سے ہندوستان کی بندر بانٹ کاخفیہ ایگریمنٹ
    1:15:13 برطانیہ کا تقسیمِ ہند کا ظالمانہ فیصلہ، امریکا سامراج کا دباؤ اور رُوس کے خلاف اڈے کا مطالبہ

    1:18:57 76 سالہ غلامی کی سیاہ تاریخ، ظالمانہ نظام کا تحفظ اور امریکا کے من پسند حکمرانوں کا انتخاب

    1:33:27 آج ظالمانہ نظام کا تسلط الم نشرح، درست سیاسی و معاشی شعور سے مقابلہ کرنے ضرورت


    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • سیاسی مذہب کے استعماری حربے کے تناظر میں
    قادیانیوں کی جھوٹی نبوت کی حقیقت
    اور دین میں اِکراہ کی نفی کا درست مفہوم

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 19؍ شعبان المعظم 1445ھ / یکم؍ مارچ 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:

    آیاتِ قرآنی:
    لَاۤ اِكْرَاهَ فِی الدِّیْنِ، قَدْ تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّۚ فَمَنْ یَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰىۗ لَا انْفِصَامَ لَهَاؕ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ۔ اَللّٰهُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْاۙ یُخْرِجُهُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرؕ وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَوْلِیٰٓئُهُمُ الطَّاغُوْتُۙ یُخْرِجُوْنَهُمْ مِّنَ النُّوْرِ اِلَى الظُّلُمٰتِؕ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠۔ (2 – البقرۃ: 256-257)
    ترجمہ: ”زبردستی نہیں دین کے معاملے میں، بے شک جُدا ہوچکی ہے ہدایت گمراہی سے، اب جو کوئی نہ مانے گمراہ کرنے والوں کو اور یقین لاوے اللہ پر تو اس نے پکڑ لیا حلقہ مضبوط، جو ٹوٹنے والا نہیں، اور اللہ سب کچھ سنتاجانتا ہے۔ اللہ مددگار ہے ایمان والوں کا، نکالتا ہے ان کو اندھیروں سے روشنی کی طرف، اور جو لوگ کافر ہوئے، ان کے رفیق شیطان، نکالتے ہیں ان کو روشنی سے اندھیروں کے طرف، یہی لوگ ہیں دوزخ میں رہنے والے، وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ :
    ‌”الْجِهَادُ ‌مَاضٍ ‌إِلَى ‌يَوْمِ ‌الْقِيَامَةِ“۔ (المعجم الاوسط للطبراني، حدیث: 4775)
    ترجمہ: ”جہاد قیامت تک جاری رہے گا“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔

    1:35 دینِ اسلام کا نظامِ فکر اور عملی نظام انتہائی جامع اور مربوط ہے
    4:00 استعماری نظام کا ایک حربہ مسلمان ملکوں میں سیاسی مذہب کی ترویج ہے
    8:36 قادیانیت کے جھوٹے دعویٰ نبوت کے ذریعے استعماری غلامی کا جواز فراہم کیا گیا
    12:50 قادیانیت کی پولٹیکل نبوت کے ذریعے تحریکِ آزادی کو منسوخ کروانے کی ناکام سعی
    16:46 آزادی کے خلاف غلامی کی ترویج میں اسماعیلی فرقے کے ذریعے ناکام کوششیں
    9:32 مرزا قادیانی کو انگریزوں کی طرف سے نبی مقرر کرنے کا تاریخی پسِ منظر
    21:06 آزادی کے نقیب قرآنِ حکیم سے جہاد منسوخ کرنے کی مرزا قادیانی کی جاہلانہ کوشش
    23:27 اسلام میں ہر دور کے طاغوت کے خلاف بحقِ انسانیت جنگ ہوتی ہے
    26:31 قرآن حکیم کی حفاظت کے الٰہی وعدے کی تشریح میں امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا ارشاد
    31:55 قادیانی نبوت کے ذریعے انگریزوں نے سیاسی مقاصد حاصل کیے
    32:44 قادیانیوں کے حسبِ خواہش قرآن حکیم کی اشاعت‘ قرآن اور دین میں تحریف ہے
    35:02 فلسفۂ ختم نبوت کی تشریح پر امامِ انقلاب مولانا عبیداللہ سندھیؒ کے اِرشادات
    37:25 ختمِ نبوت پر قصرِ نبوت والی حدیث کی بین الاقوامی نظام کے حوالے سے بصیرت افروز تشریح
    41:26 جھوٹی قادیانی نبوت میں ظلّی، بروزی کے دھوکے اور سرمایہ داری نظام کے اہداف
    44:12 ’’لا اکراہ فی الدین‘‘ کی غلط تشریح کے ذریعے باطل سیاسی نظام کو سہارے کی کوشش
    45:34 جسٹس منیر کی رپورٹ میں ختمِ نبوت اور پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی
    47:26 میثاقِ مدینہ میں ریاستِ مدینہ کی اتھارٹی اور سیاسی حیثیت کا اظہار
    49:57 ’’لا اکراہ فی الدین‘‘ والی آیت کا پسِ منظر، شانِ نزول اور مختصر تفسیری خلاصہ
    59:16 قادیانیوں کا پاکستان میں اسلامی شناخت کو استعمال کرنا آئین شکنی ہے
    1:00:56 گورداسپور ضلعے کے پاکستان میں شامل نہ کیے جانے میں قادیانی سازش
    1:04:27 عالمی سامراجی قوتوں کی پاکستان میں مذہبی معاملات میں مداخلت
    1:10:43 دین میں جبر نہ ہونے کا درست مفہوم اور اس کے عملی تقاضے

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • اسلام کے نام پر سیاست اور سامراجی مفادات کا کھیل
    دینِ حق کی جامع فکر کی روشنی میں

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 12؍ شعبان المعظم 1445ھ / 23؍ فروری 2024ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:

    آیاتِ قرآنی:
    یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ، كَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰهِ اَنْ تَقُوْلُوْا مَا لَا تَفْعَلُوْنَ۔ (61 – الصّف: 2-3)
    ترجمہ: ”اے ایمان والو ! کیوں کہتے ہو منہ سے جو نہیں کرتے۔ بڑی بیزاری کی بات ہے اللّٰه کے یہاں کہ کہو وہ چیز جو نہ کرو“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    "مَن هؤلاءِ يا جبريلُ؟" قال: "خُطَباءُ أمتِكَ الذينَ يقولونَ ما لا يفعلونَ ويقرؤونَ كتابَ اللهِ ولا يعملونَ بِه".
    (أخرجه أحمد (13421)، والبزار (7231)، وأبو يعلى (3992) باختلاف يسير)
    ترجمہ: (رسول اللّٰه ﷺ نے ــ ایک طویل حدیث میں ــ جبرئیل علیہ السلام سے پوچھا): "اے جبرئیل! یہ کون لوگ ہیں؟" حضرت جبرئیلؑ نے فرمایا: "یہ آپ کی اُمّت کے خطیب ہیں، یہ وہ بات کہتے ہیں، جو خود نہیں کرتے۔ اور اللہ کی کتاب (قرآن) پڑھتے ہیں، لیکن اس پر عمل نہیں کرتے".

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔

    0:00 آغاز

    1:22 انبیا علیہم السلام کا بنیادی ہدف اور انسانی ترقی کے تین ضروری لوازمات

    9:36 عبادات کے طریقے کیوں مطلوب ہیں؟ ان کی علت اور حکمت، تقاضے اور نتائج

    16:04 رحمانی خیال، مَلَکی خیال اور شیطانی خیالات کا فرق اور اثرات و نتائج

    22:17 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے ارشاد کی روشنی میں انسانوں کی دو اقسام

    24:49 دین کے جامع تصورکا تاریخی تسلسل اور حضرت مجددؒ و امام شاہ ولی اللہؒ کا کردار

    28:51 دین کے بنیادی شعبوں کے ناقص تصور اور انکار کے منفی اثرات و نتائج

    30:03 خطبے کی مرکزی آیت کا پسِ منظر وشان نزول اور مختصر تفسیری خلاصہ

    37:44 حدیث میں چرب زبان خطباء واعظوں اور لیڈروں کے انجام کی نشان دہی

    44:42 دین کے جامع تصور اور شعبوں سے انحراف کی صورت میں اداروں کا ٹکراؤ پیدا ہوتا ہے

    47:06 عادل حکمرانوں اور صوفیائے کرام کا علمی و فقہی مقام اور عملی و سیاسی کارنامے

    51:40 سامراجی سیاسی نظام کے اثراتِ بد اور عوام پر اس کے اثرات و نتائج

    56:52 سیرۃُ النبیؐ کی روشنی میں سیاست کی بنیادی تعریف، مقاصد، مصلحتیں اور اہداف و نتائج

    1:03:36 نظامِ ظلم میں سیاسی و مذہبی پارٹیوں کی حیثیت اور ان کا حقیقت پسندانہ تجزیہ

    1:06:43 موجودہ الیکشن میں جمہوریت اور قانون کے نام پر مخصوص قوتوں کا کھیل

    1:22:21 گزشتہ تین سو سال سے سامراجی مفادات کے لیے اسلام کے نام کا استعمال

    1:24:39 طبقاتی سیاسی نظام میں قانون کا مخصوص مفادات کے لیے شاطرانہ استعمال

    1:29:37 اسلام کے سیاسی غلبے اور نظام میں معروضی حالات کے تقاضوں کی رعایت اور تاریخی حقائق

    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

  • ملکی سماج میں مزاحمتی شعور کے فقدان کے تباہ کن نقصانات
    اور ان کے ازالہ کی اجتماعی تدبیر

    خُطبۂ جمعۃ المبارک:
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 5؍ شعبان المعظم 1445ھ / 16؍ فروری 2024ء
    بمقام: جامعہ نعمان بن ثابت المعروف جامعہ خدیجۃُ الکُبریٰ، بورے والا

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:

    آیتِ قرآنی:
    وَ مَا كَانَ رَبُّكَ لِیُهْلِكَ الْقُرٰى بِظُلْمٍ وَّ اَهْلُهَا مُصْلِحُوْنَ۔ (11 – ھود: 117)
    ترجمہ: ”اور تیرا رب ہرگز ایسا نہیں کہ ہلاک کرے بستیوں کو زبردستی سے، اور لوگ وہاں کے نیک ہوں“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    "إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوْا ظَالِمًا فَلَمْ يَأْخُذُوا عَلَى يَدَيْهِ أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بِعِقَابٍ مِنْهُ"۔ (الجامع للترمذی، حدیث: 3057)
    ترجمہ: "جب لوگ ظالم کو (ظلم کرتے ہوئے) دیکھیں، پھر بھی اس کے ہاتھ پکڑ نہ لیں (اسے ظلم کرنے سے روک نہ دیں)، تو قریب ہے کہ ان پر اللہ کی طرف سے عمومی عذاب آ جائے (اور وہ ان سب کو اپنی گرفت میں لے لے)"۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز

    1:21 زوال سے دو چار انسانی معاشرے کے لیے واضح قرآنی تعلیمات

    3:00 گزشتہ اقوام کے نقائص کے تجزیے کا قرآنی اسلوب

    4:25 ریاست، مملکت اور بستیوں کی ہلاکت اور بقا کے قرآنی اُصول

    7:33 اصلاح و فساد بین الناس؛ قرآنی اصطلاحات کی وضاحت

    9:46 نبویؐ عدالت میں چرب زبانی سے ناجائز حق کی وصولی؛ جہنم کا ٹکڑا لینے کے مترادف

    10:57 تعاونِ باہمی کے لیے ہر انسان ضروریاتِ زندگی میں دوسرے کا محتاج

    14:25 فساد مچانے والی بستیاں اور اصلاح پسند معاشروں سے متعلق قرآنی فیصلہ

    17:54 آیتِ قرآنی میں ریاستیوں کی تباہی و بربادی کے قانون کی نشان دہی

    21:19 آیت سے انفرادی اصلاح کے استدلال پر حضرت ابوبکر صدیقؓ کی جانب سے درست رہنمائی

    23:09 از روئے حدیث، ظالم کو ظلم سے نہ روکنا، پوری بستی (ریاست و مملکت) کی تباہی کا پیش خیمہ

    27:55 اقوام و ممالک کا اصلاح احوال کرنے والی اور فساد مچانے والی ریاستوں سے تعلقات کی نوعیت

    29:09 برصغیر میں اسلام کے نام پر دھوکہ دہی کا آغاز

    31:31 آج سیاسی و مذہبی عناصر کے ظالمانہ ہاتھوں کو روکنے والا کوئی نہیں

    35:20 ملک کا نظام اسلام اور جمہور کے لیے ہے؟ ظلم و جھوٹ پر مبنی الیکشنز کی سیاہ تاریخ

    38:10 ضیاء الحق کا جھوٹ اور نو ستاروں کے مفادات

    41:18 اسلام کے نام پر جھوٹے اور جعلی ریفرنڈم

    43:34 آج عذاب مسلط ہونے کی بنیادی وجہ؛ ظالموں کے ہاتھ نہ روکنا

    45:29 ظالمانہ ریاستی نظام میں رائج الوقت انتخابی نظام ظالم کے ہاتھ مضبوط کرتا ہے

    48:47 ظالموں کے خلاف شعور نہ دینے کا مذہبی ہتھکنڈا اور صدیقِ اکبرؓ کا پیغامِ انقلاب

    59:16 پاکستان‘ جھوٹ، ظلم ، بھوک اور گروہیت کے عذاب میں مبتلا اور مزاحمتی شعور کا فقدان

    1:08:48 اسلام کے نفاذ کا مذہبی فریضہ ادا نہ کرنے کا عذاب اور اجتماعی توبہ کرنے کی ضرورت


    پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/