Afleveringen

  • ملتِ ابراہیمی کے نمائندہ نبوی نظام میں معاشی عدل و توازن کے قوانین اور ملکی بجٹ کا استحصالی پسِ منظر
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 16؍ ذو الحجہ 1446ھ / 13؍ جون 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    رہنما آیاتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:
    آیاتِ قرآنی:
    1۔ وَكَمْ أَهْلَكْنَا مِنْ قَرْيَةٍ بَطِرَتْ مَعِيشَتَهَا فَتِلْكَ مَسَاكِنُهُمْ لَمْ تُسْكَنْ مِنْ بَعْدِهِمْ إِلَّا قَلِيلًا۔ (28 – القصص: 58)
    ترجمہ: ”اور ہم نے بہت سی بستیوں کو ہلاک کر ڈالا جو اپنے سامانِ عیش پر نازاں تھے، سو! یہ ان کے گھر ہیں کہ ان کے بعد آباد نہیں ہوئے، مگر بہت کم“۔
    2۔ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُضَاعَفَةً وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ۔ (3 – آلِ عمران: 130)
    ترجمہ: ”اے ایمان والو! سود دُونے پر دُونا نہ کھاؤ، اور اللہ سے ڈرو، تاکہ تمہارا چھٹکارا ہو“۔
    (تراجم از حضرت لاہوریؒ)
    احادیثِ نبوی ﷺ:
    1۔ ”الرِّبَا سَبْعُونَ حُوبًا أَيْسَرُهَا أَنْ يَنْكِحَ الرَّجُلُ أُمَّهُ“۔ (سنن ابن ماجة، حدیث: 2274)
    ترجمہ: ”سود ستر گناہوں کے برابر ہے، جن میں سے سب سے چھوٹا گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے نکاح کرے“۔
    2۔ ”الاقْتِصَادُ في النَّفَقَةِ نِصْفُ الْمَعِيْشَةِ۔ (معجم الأوسط، للطبرانی: 6744، شعب الإیمان للبیھقي: 6568)
    ترجمہ: ”خرچ کرنے میں میانہ روی اختیار کرنا، آدھی معیشت ہے“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ ملتِ ابراہیمیہ کی اَساس پر دینِ اسلام کے جامع نظام کے خدوخال
    ✔️ رضائے خداوندی ملتِ ابراہیمی کی تعلیمات - جنھیں دینِ اسلام نے مکمل کیا ہے - سے وابستہ ہے
    ✔️ ملتِ ابراہیمیہ حنیفیہ کے مقاصد پر ایک نظر اور ارتفاقِ ثالث کی بنیادی اہمیت
    ✔️ نبی اکرم ﷺ کی بعثت اور (قومی و بین الاقوامی سطح پر) ارتفاقات کی تکمیل
    ✔️ مکہ کے نظام میں خرابی کی نوعیت اور اس کی تبدیلی کی حکمتِ عملی اور اِقدامات
    ✔️ سماجی تبدیلی میں انتہا پسندی سے بچنے اور عصری تقاضوں کے لحاظ کی اہمیت
    ✔️ سماجی تبدیلی میں انبیا علیہم السلام کی معتدل حکمتِ عملی کا عملی مظاہرہ اور اس کے نتائج
    ✔️ ملتِ ابراہیمی ہر قوم کے مقامی طبعی تقاضوں کے تناظر میں ارتفاقات کی تکمیل کرتی ہے
    ✔️ عہدِ نبویؐ میں عربوں کے تجارتی رُوٹس اور تبادلۂ اَشیا کا عمل اور دینی رہنمائی
    ✔️ عربوں کے تجارتی نظام میں استحصالی عناصر اور اس کے تدارُک کی نبوی حکمتِ عملی
    ✔️ حرمتِ سود اور یہودیوں کی حیلہ سازی اور سود سے متعلق ملتِ ابراہیمی کا حقیقی تصور
    ✔️ زر کے کاروبار کی یہودی حکمتِ عملی کی خرابی اور انسانی محنت پر بُرے اثرات
    ✔️ بیع کی چند ناجائز شکلوں اور سود کے خاتمے کی نبوی حکمت اور درست اقدامات
    ✔️ ٹیکسز کے نظام کی رُوح اور اسلام کا کارنامہ اور نبوی حکمتِ عملی میں اس کا لحاظ
    ✔️ اسلام کے نظامِ زکوٰۃ کی حکمت اور معاشی نظام میں اس کی برکات اور ثمرات
    ✔️ زکوٰۃ سے بچنے کے لیے حیلہ سازی اور شریعت میں اس کی ممانعت اور اقدامات
    ✔️ آمدن اور خرچ کے عادلانہ معاشی نظام کو قائم کرنے میں آں حضرت ﷺ اور صحابہؓ کی جدوجہد
    ✔️ ملکی خزانے کو چوسنے والی جونکوں کا خزانے سے پیسے بٹورنے کے ناجائز حربوں پر ایک نظر
    ✔️ پاکستان کے خزانے پر ناجائز پلنے والے طبقے اور امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا معاشی فکر
    ✔️ کسی ریاست کی تباہی کا بنیادی سبب‘ ملکی خزانے پر نکمّے طبقوں کا ٹوٹ پڑنا ہے
    ✔️ یورپین بحری قزاقوں کی تاریخ پر طائرانہ نظر اور ان کی ہندوستان میں آمد کے مقاصد
    ✔️ پاکستان کے بجٹ 2025ء پر ایک تنقیدی نظر اور پاکستانی معیشت پر اس کے اثرات

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • قرآن حکیم کی انسان دوست رہنمائی کے تناظر میں طبقاتی معیشت کی ہلاکت خیزی کا جائزہ
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
    بتاریخ: 16؍ ذوالحجہ 1446ھ / 13؍ جون 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
    وَلَقَدْ مَکَّنَّاکُمْ فِی الْاَرْضِ وَجَعَلْنَا لَکُمْ فِیْہَا مَعَایِشَ قَلِیْلًا مَّا تَشْکُرُوْنَ(7 - الاعراف:10)
    ترجمہ: ’’اور ہم نے تمہیں زمین میں جگہ دی اور اس میں تمہاری زندگی کا سامان بنا دیا، تم بہت کم شکر کرتے ہو‘‘۔
    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز
    0:37 انسانوں کی سماجی زندگی اور وسائل پر تصرف
    7:41 محروم المعیشت؛ ایک غیر فطری تصور
    15:00 شکر کا معاشی تصور
    17:35 سماجی نظام کو پرکھنے کا طریقہ
    21:34 پاکستان کے قومی معاشی وسائل اور عوامی حالت
    25:00 قرضوں کی معیشت
    30:02 قرض لینے والے اور بوجھ اُٹھانے والے طبقات
    33:05 معاشرتی تباہی کے دو بڑے اسباب (امام شاہ ولی اللہؒ کا نقطۂ نظر)
    39:16 خسارے کا بجٹ اور قرضوں کی سائنس
    43:00 طبقاتی سماج اور خوشامدی اَخلاق
    47:44 ٹیکسوں کی معیشت، اَخلاقی بربادی اور قانونِ قدرت
    53:41 بجٹ کی حقیقت اور ماہرینِ معیشت کا فقدان

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • Zijn er afleveringen die ontbreken?

    Klik hier om de feed te vernieuwen.

  • خطبۂ عید الاضحٰی
    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن مدظلہ
    بتاریخ: 10؍ ذوالحجہ 1446ھ / 7؍ جون 2025ء
    بمقام ادارہ: رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس

    بروقت مطلع ہونے کے لیے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لیے بل ( 🔔 ) آئی ایکون کو دباد۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • خطبۂ عید الاضحٰی
    حضرت مولانا مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 10؍ ذوالحجہ 1446ھ / 7؍ جون 2025ء
    بمقام ادارہ: رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • اعلیٰ مقاصد کے لیے قربانی کا ابراہیمی اُسوہ اور اس کے تقاضے
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
    بتاریخ: 9؍ ذوالحجہ 1446ھ / 6؍ جون 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
    وَالْبُدْنَ جَعَلْنَاهَا لَكُمْ مِنْ شَعَائِرِ اللّٰهِ لَكُمْ فِيهَا خَيْرٌ فَاذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ عَلَيْهَا صَوَافَّ فَإِذَا وَجَبَتْ جُنُوبُهَا فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْقَانِعَ وَالْمُعْتَرَّ كَذٰلِكَ سَخَّرْنَاهَا لَكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَo (22 - الحج: 36)
    ترجمہ: ’’اور ہم نے تمہارے لیے قربانی کے اونٹ کو اللہ کی نشانیوں میں سے بنایا ہے، تمہارے لیے ان میں فائدے بھی ہیں، پھر ان پر اللہ کا نام کھڑا کرکے لو، پھر جب وہ کسی پہلو پر گر پڑیں تو ان میں سے خود کھاؤ اور صبر سے بیٹھنے والے اور سائل کو بھی کھلاؤ، اللہ نے انھیں تمھارے لیے ایسا مسخر کر دیا ہے تاکہ تم شکر کرو‘‘۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ اُسوۂ حضرت ابراہیم علیہ السلام
    ✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا فاسد تمدن کے خلاف اعلانِ برأت
    ✔️ نظریہ اور قربانی کا باہمی تعلق
    ✔️ نظامِ ظلم کی کمزور بنیادیں اور شعوری جدوجہد کی ضرورت
    ✔️ ابراہیمی مشن؛ نظامِ ظلم سے اعلانِ آزادی
    ✔️ نظامِ ظلم میں مفاہمت اور مصالحت کی حقیقت اور وہن کا مرض
    ✔️ قربانی کی حقیقت اور ابراہیم علیہ السلام کی آزمائش
    ✔️ عبادت کا فلسفہ اور ذبحِ عظیم کا مقصد
    ✔️ فلسفۂ حیات اور نفاق پر قائم سماجی نظام

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • قربانی کے مَنسَک کی ضرورت اور حکمت عملی شریعتِ محمدیہ ﷺ کے مقاصد اور اُصولوں کے میدان میں

    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 9؍ ذو الحجہ 1446ھ / 6؍ جون 2025ء
    بمقام ادارہ: رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی کتاب قرآنی :
    وَلِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِيَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰه عَلىٰ مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ فَإِلٰهُكُمْ إِلٰهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَo (22 – الحج: 34)
    ترجمہ (از حضرت لاہوریؒ): ”اور ہر امت کے لیے ہم نے قربانی مقرر کر دی تھی، تاکہ اللہ نے جو چار پائے انھیں دیے ہیں ان پر اللہ کا نام یاد کیا کریں، پھر تم سب کا معبود تو ایک اللہ ہی ہے، پس اس کے فرماں بردار رہو اور عاجزی کرنے والوں کو خوشخبری سنا دو“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نکات۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔ ️ عبادات و مناسک کی ضرورت واہمیت
    ✔️ عیدالاضحی اور قربانی کے مقاصد اور مادی تصورات کا جائزہ
    ✔️ مقصدِ دینِ محمدیؐ میں قربانی کے عمل کی ناگزیریت
    ✔️ ہر مَنسَک کے پیچھے کارفرماں نائٹ و اِرادے
    ✔️ قربانی سے متعلق مَنسکُ الخیر اور مَنسَکُ الشّرّ کا تعین
    ✔️ ہر شئے کی حسن وخوبی پر حمدِ باری اللّٰہ کے تین طریقے
    ✔️ ذبح کرنا' خداوندی کا عملی اظہار اور سنتِ ابراہیمیؑ
    ✔️ جانور قربان کرنے کا بنیادی راز؛ عالمِ ارواح سے تعلق کی لاجواب کی تشریح
    ✔️ ذبیحہ کے دُنیوی و اُخروی فوائد ونتائج، نیزآٹھ مال کی قربانی کی حکمت
    ✔️ بھوک و افلاس اور لوٹ کھسوٹ کا سرمایہ دارانہ نظام
    ✔️ حج اور قربانی کے اعمال میں آٹھ مقاصدِ شریعتِ محمدیؐ سے انحراف درست نہیں

    بروقت مطلع ہونے کے لیے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لیے بل ( 🔔 ) آئی ایکون کو دباد۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • ملتِ ابراہیمی کے مقاصد اور اُصولوں کی روشنی میں مناسکِ حج کے تقاضے اور موجودہ دور میں اِنحرافی طرز ِعمل

    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 2؍ ذو الحجہ 1446ھ / 30؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:

    آیاتِ قرآنی:
    1۔ الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَعْلُومَاتٌ فَمَنْ فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ۔ (2 – البقرہ: 197)
    ترجمہ: ”حج کے چند مہینے معلوم ہیں، سو جو کوئی ان میں حج کا قصد کرے تو مباشرت جائز نہیں اور نہ گناہ کرنا اور نہ حج میں لڑائی جھگڑا کرنا“۔
    2۔ لِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا هُمْ نَاسِكُوهُ فَلَا يُنَازِعُنَّكَ فِي الْأَمْرِ وَادْعُ إِلَى رَبِّكَ إِنَّكَ لَعَلَى هُدًى مُسْتَقِيمٍ۔ (22 – الحج: 67)
    ترجمہ: ”ہم نے ہر قوم کے لیے ایک دستور مقرر کر دیا ہے، جس پر وہ چلتے ہیں، پھر انہیں تمھارے ساتھ اس معاملہ میں جھگڑنا نہ چاہیئے، اور اپنے رب کی طرف بُلا، بے شک تو البتہ سیدھے راستہ پر ہے“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    ”لِتَأْخُذُوا مَنَاسِكَكُمْ“۔ (صحیح مسلم، حدیث: 3137)
    ترجمہ: ”تمھیں چاہیے کہ تم اپنے حج کے طریقے سیکھ لو“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ عشرۂ ذی الحج کی اہمیت
    ✔️ حج‘ عظیم ترین عاشقانہ عبادت اور اس کے مقاصد
    ✔️ جاہلیتِ جدیدہ، فہمِ دین میں کوتاہیاں اور امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی جدوجہد
    ✔️ تعلیمِ کتاب اور تفہیمِ علمِ الٰہی (وحی) پر مبنی جماعت تا قیامت موجود رہے گی
    ✔️ ملتِ ابراہیمیہؑ حنیفیہ کے مقاصد اور عملی تشکیل کے اُصول (سابقہ خطباتِ جمعہ کا خلاصہ)
    ✔️ ملت کے ان مقاصد اور اُصولوں کی روشنی میں مناسکِ حج کی تفہیم
    ✔️ خطبے کی مرکزی آیت کی تشریح و توضیح
    ✔️ مشرکینِ مکہ کا ملتِ ابراہیمیہؑ کے بنیادی قانون میں انحراف اور حج کو کاروبار بنانے کا گھناؤنا عمل
    ✔️ ایامِ حج میں ردّ و بدل اور قمری کیلنڈر میں انحراف کا سد باب ضروری
    ✔️ حالتِ احرام کی تین پابندیاں اور اس کی حکمتیں
    ✔️ مناسکِ حج کی تشریح
    ✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا محجوج الخیر (بیت اللہ الحرام) کا حج کے لیے تعین
    ✔️ ننگے بدن طواف کرنے کی ممانعت کا راز اور مناسکِ حج میں حجابات توڑنے کی مشق
    ✔️ شیطانی نظام کے خاتمے کے لیے عزم و ہمت اور دعاؤں کا خصوصی اہتمام ضروری
    ✔️ حج کا اجتماع، خطبہ حج اور اس کے مقاصد و اہداف
    ✔️ خطبہ حج میں بین الاقوامی اعلامیہ جاری کرنا ضروری
    ✔️ حج کا زمانہ اور مکان‘ مخصوص و متعین ہے
    ✔️ حج کے اعمال‘ نماز کی مانند اور عجز و انکساری کا اظہار ضروری
    ✔️ اعمالِ حج میں اجتماعیت، ڈسپلن کا اظہار بنیان مرصوص کی طرح ہونا چاہیے
    ✔️ حج میں نظم ونسق کی پابندی نہ کرنے کے نقصانات
    ✔️ حج سے حاصل ہونے والے وسائل پر یہودی و صیہونی عناصر کا قبضہ
    ✔️ حجیج اور راکب کا بنیادی فرق
    ✔️ حضرت عمر فاروقؓ کا دِکھاوے، تجارت، بھیک مانگنے اور سیر و تفریح کی نیت سے حج کرنے والوں کی نشان دہی
    ✔️ فریضہ حج ادا کرنے والوں کے لیے ضروری پیغام

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اعلانِ حج؛ تعظیمِ شعائراللہ اور انسانیت گیر غیر طبقاتی سماجی تربیت میں اس کا کردار

    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
    بتاریخ: 2؍ ذو الحجہ 1446ھ / 30؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
    وَأَذِّنْ فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوكَ رِجَالًا وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِنْ كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ، لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ، ثُمَّ لْيَقْضُوا تَفَثَهُمْ وَلْيُوفُوا نُذُورَهُمْ وَلْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ (22 - الحج: 27 تا 29)
    ترجمہ: ’’اور لوگوں میں حج کا اعلان کر دے کہ تیرے پاس پا پیادہ اور پتلے دُبلے اونٹوں پر دُور دراز راستوں سے آئیں، تاکہ اپنے فائدوں کے لیے آ موجود ہوں اور تاکہ جو چارپائے اللہ نے انھیں دیے ہیں، ان پر مقررہ دنوں میں اللہ کا نام یاد (قربانی) کریں، پھر ان میں سے خود بھی کھاؤ اور محتاج فقیر کو بھی کھلاؤ۔پھر چاہیے کہ اپنا میل کچیل دور کریں اور اپنی نذریں پوری کریں اور قدیم گھر کا طواف کریں‘‘۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ غلبۂ دین اور حج کی عبادت
    ✔️ شعائراللہ اور ان کی تعظیم
    ✔️ جدوجہدِ ابراہیمی اور حنیفیت
    ✔️ عشرۂ ذوالحجہ کی اہمیت
    ✔️ مقاصدِ حج اور عالمگیر انسانی اجتماع
    ✔️ حج بہ طورِ جہاد اور سماجی جدوجہد و عمل
    ✔️ استطاعت کا مفہوم اور طبقاتی حج
    ✔️ روحِ حج اور رسومِ حج
    ✔️ خطبہ حجۃ الوداع کے تناظر میں عصر ی تقاضوں کا شعور
    ✔️ ایامِ تربیت اور کلماتِ تلبیہ کے مقاصد

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

  • انسانی شناختوں کے قرآنی تناظر میں نسلی برتری کے علاقائی اور عالمی نظاموں کی تباہ کاری کا جائزہ
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
    بتاریخ: 25؍ ذو قعدہ 1446ھ / 23؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
    ’’يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّاُنْثٰى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوْا ۚ اِنَّ اَكْـرَمَكُمْ عِنْدَ اللّـٰهِ اَتْقَاكُمْ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ خَبِيْـرٌ‘‘ (49 - الحجرات:13)
    ترجمہ (قرآن عزیز): ”اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمہیں آپس میں پہچان ہو، بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے“۔
    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز
    0:51 تقسیمِ انسانیت کا ابلیسی نظریہ
    7:51 انسانی نسلوں میں فطری تنوع اورقومی تشخص
    15:33 انسانی شناختوں کا قرآنی تصور
    19:39 انسانی تقسیم کا خود ساختہ نظریہ
    24:07 نسلی برتری کی بنیاد پر انسانی حقوق کا تصور
    29:07 سامراج کی سفاکانہ تاریخ اور موجودہ حکمتِ عملی کا جائزہ
    36:47 دینِ اسلام کی مساواتِ انسانی پر مبنی تعلیمات
    40:18 سفید فام نسل پرستی سے انسانیت کو لاحق خطرات
    44:38 دینِ اسلام کے انسانیت پر اِحسانات
    47:39 نفرت، اسلحہ اور تیسری دنیا کی لیبارٹریاں
    50:32 تقسیمِ انسانیت کا نظریہ اور شعوری بیداری کی ضرورت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • مقاصدِ شریعت پر مبنی دینی نظام کی تشکیل کے اُصول اور انحرافی تصورات کا جائزہ

    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 25؍ ذو قعدہ 1446ھ / 23؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:

    آیتِ قرآنی:
    ”وَيَوْمَ نَبْعَثُ فِي كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا عَلَيْهِمْ مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَجِئْنَا بِكَ شَهِيدًا عَلىٰ هٰؤُلَاءِ وَنَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ تِبْيَانًا لِكُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً وَبُشْرَى لِلْمُسْلِمِينَ۔ (16 – النحل: 89)
    ترجمہ: ”اور جس دن ہر ایک گروہ میں سے ان پر انہیں میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے، اور تجھے ان پر گواہ بنائیں گے، اور ہم نے تجھ پر ایک ایسی کتاب نازل کی ہے، جس میں ہر چیز کا کافی بیان ہے اور وہ مسلمانوں کے لیے ہدایت اور رحمت اور خوش خبری ہے“۔

    احادیثِ نبوی ﷺ:
    1۔ ”إِنَّ لِلّٰهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا، مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 7392)
    ترجمہ: ”اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں، جو انہیں یاد کر لے گا وہ جنت میں جائے گا۔“

    2۔ ”مَنْ أَتٰى كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ، فَقَدْ برئ مما أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ ﷺ“۔ (رواه أحمد: 10167، وأبو داود: 3904)
    ترجمہ: ”جو شخص کسی کاہن کے پاس جائے اور اس کی باتوں کی تصدیق کرے تو بے شک اس نے حضرت محمد ﷺ پر نازل ہونے والی شریعت سے برأت ظاہر کردی“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ ابراہام اکارڈ کے پردے میں عالمی دجال کے مزعومہ مقاصد اور دینِ اسلام کے قومی و بین الاقوامی نظام کو سمجھنے کی ضرورت واہمیت
    ✔️ انسانیت کے تین بڑے اُصولوں کی حفاظت کے لیے دینِ ابراہیمیؑ اور اس کی ذیلی شریعتوں کا تقرر
    ✔️ شریعتِ محمدیؐ کے مقاصد کی روشنی میں انسانیت کے آفاقی اصولوں کی حفاظت
    ✔️ مقاصدِ شریعت کے حصول کے لیے دینِ اسلام کے عملی نظام کی تشکیل کے پانچ بنیادی اصول
    ✔️ پہلا اُصول: ملتِ ابراہیمیہؑ میں شامل ہونے کے لیے جملہ ایمانیات کا اقرار لازمی، نیز یہود ونصاریٰ اور نام نہاد اسلام پسندوں کی خرابیاں
    ✔️ دوسرا اصول: سابقہ تین ملتوں سے وابستگی اور ان کی تصدیق کرنے والا بھی ملتِ ابراہیمیؑ کا حصہ نہیں!
    ✔️ ان دو اصولوں کی روشنی میں گمراہ فرقوں کا جائزہ
    ✔️ حدیث: ’’مَنْ أَتٰی کَاہِنًا‘‘ کی روشنی میں سابقہ ملتوں کے کاہنوں کی تصدیق اور غیر تجربہ شدہ عقلی چیزوں پر قانون سازی اور عملی نظام بنانا درست نہیں
    ✔️ تیسرا اُصول: شریعتِ محمدیؐ کے اعمال کی انجام دہی میں نیتوں کا درست ہونا ضروری
    ✔️ خالص منافق کی چار نشانیاں اور ان کے اطلاقی پہلو
    ✔️ چوتھا اُصول: نظام کی تشکیل اور شریعت سازی میں کتاب وسنت کے واضح حلال و حرام کی اتباع اور شبہات سے بچنے کی تاکید
    ✔️ زر کو قرضے پر دینے اور سود کو حلال قرار دینے کے لیے ذہنی و عقلی شبہات سے حیلے بہانے کرنے کی ممانعت
    ✔️ پانچواں اُصول: دینی نظام کی بنیاد محکمات پر ہوگی‘ نہ کہ متشابہات پر
    ✔️ متشابہات کی غلط تعبیرات و تاویلات کی ممانعت
    ✔️ آٹھ مقاصدِ شریعت اور ان پر عمل درآمد کے پانچ اصولوں کے بغیر دینِ اسلام کا جامع تصور پیش کرنا ناممکن ہے
    ✔️ دو سو سال سے ان مقاصد اور اصولوں کے منکرینِ ختم نبوت اور دین کی غلط تعبیر پیش کرنے والے نام نہاد متجددین

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • جواب دہی کے قرآنی تصور کی روشنی میں میڈیا اور فتویٰ بازی کے غیر ذمہ دارانہ رویوں کا جائزہ
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
    حفظه الله

    بتاریخ: 18؍ ذو قعدہ 1446ھ / 16؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
    وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ ۚ اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ كُلُّ اُولٰٓئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُـوْلًا۔ (17 - بنی اسرائیل:36)
    ترجمہ (قرآن عزیز): ”اور جس بات کی تجھے خبر نہیں اس کے پیچھے نہ پڑ، بے شک کان اور آنکھ اور دل ہر ایک سے باز پرس ہوگی۔“

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ انسان بہ طورِ ذمہ دار اور مکلف
    ✔️ صغیرہ اور کبیرہ گناہوں کے لیے عبادات اور توبہ کی ضرورت
    ✔️ دنیا اور آخرت میں باز پرس کا نظام
    ✔️ انسان کے پاس اللہ کی امانت اور اس کی جواب دہی
    ✔️ سماجی بگاڑ کی بڑی وجہ؛ جھوٹ کی انڈسٹری
    ✔️ غیر مصدقہ خبریں اور اُن کو پھیلانے کا غیر ذمہ دارانہ رویہ
    ✔️ فتوی بازی اور مفتی ماجن کے متعلق شرعی حکم
    ✔️ رائے سازی میں علمائے شریعت کا محققانہ کردار
    ✔️ علما کا ذمہ دارانہ سماجی کردار
    ✔️ کسی کے ایمان پر حملے کرنے کی ممانعت (قرآن و سنت کی روشنی میں)

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • مقاصدِ شریعت کی فقاہت و اجتماعی بصیرت کی اہمیت اور دینی بے شعوری کے نقصانات
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 18؍ ذو قعدہ 1446ھ / 16؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
    آیتِ قرآنی:
    ”فَلَوْلَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِنْهُمْ طَائِفَةٌ لِيَتَفَقَّهُوا فِي الدِّينِ وَلِيُنْذِرُوا قَوْمَهُمْ إِذَا رَجَعُوا إِلَيْهِمْ لَعَلَّهُمْ يَحْذَرُونَ۔ (9 – التوبہ: 122)
    ترجمہ: ”سو کیوں نہ نکلا ہر فرقے میں سے ان کا ایک حصہ، تاکہ سمجھ پیدا کریں دین میں اور تاکہ خبر پہنچائیں اپنی قوم کو، کہ جب لوٹ کر آئیں ان کی طرف، تاکہ وہ بچتے رہیں“۔
    حدیثِ نبوی ﷺ:
    ” مَنْ يُرِدِ اللهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ، وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللهُ يُعْطِي، وَلَنْ تَزَالَ هَذِهِ الْأُمَّةُ قَائِمَةً عَلىٰ أَمْرِ اللهِ لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتّٰى يَأْتِيَ أَمْرُ اللهِ “۔ (صحیح بخاری، حدیث: 71)
    ترجمہ: ” جس شخص کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے، اسے دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے اور میں تو محض تقسیم کرنے والا ہوں، دینے والا تو اللہ ہی ہے اور یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی اور جو شخص ان کی مخالفت کرے گا، انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت) آ جائے (اور یہ عالم فنا ہو جائے)۔ “

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ تفقُّہ فی الدین اور دینی مہارت پیدا کرنے کی ضرورت و اہمیت اور لازمی تقاضے
    ✔️ بلا تفریق رنگ و نسل‘ ہر انسان دینِ اسلام کی تعلیمات میں تفقُّہ و بصیرت حاصل کرنے کا حق دار
    ✔️ دینی علوم کے ماہرین اور فقہا کی اطاعت ضروری، نیز دینی بے شعوری کے دُنیوی و اُخروی نقصانات
    ✔️ تفقُّہ و بصیرت کا معنی ومفہوم اور فقیہ کی ضرورت
    ✔️ شریعتِ محمدیؐ کے آٹھ مقاصد و اَہداف کی روشنی میں دینی فقاہت پیدا کرنا ضروری
    ✔️ آج مقاصدِ نبوت کے علی الرغم ارتفاقات و اقترابات کا نظام
    ✔️ مقاصدِ نبوت کے تناظر میں گرد وپیش کے حقائق کا ادراک
    ✔️ طاغوتی نظام کا عالمی غلبہ، مذہبی صیہونیت اور فقیہ کا کام
    ✔️ حدیث کی روشنی میں فقیہ کے مقاصد اور دو ذمہ داریاں
    ✔️ دینی فقاہت اور بصیرت رکھنے والی جماعت تاقیامت برقرار رہے گی
    ✔️ باشعور اور صاحبِ بصیرت و فقاہت، اجتماعیت کی پہچان کرنے اور ان کی معیت اختیار کرنے کا حکم

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • شریعتِ محمدیہ ﷺ کے مقاصد کی تفہیم و تشریح اور انسانوں کے بہ طورِ اسلحہ تجربہ گاہ استعمال کا المیہ

    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

    بتاریخ: 11؍ ذو قعدہ 1446ھ / 9؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:

    آیاتِ قرآنی:
    1۔ وَأَنْ أَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ۔ (10 – یونس: 105)
    ترجمہ: ”اور یہ کہ سیدھا کر منہ اپنا دین پر، حنیف ہو کر، اور مت ہو شرک والوں میں“۔
    2۔ ثُمَّ جَعَلْنَاكَ عَلَى شَرِيعَةٍ مِنَ الْأَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ۔ (45 – الجاثیہ: 18)
    ترجمہ: ”پھر تجھ کو رکھا ہم نے ایک راستہ پر دین کے کام کے سوا،تو اسی پر چل اور مت چل خواہشوں پر نادانوں کی“۔

    احادیثِ نبوی ﷺ:
    1۔ ”إِنِّي لَمْ أُبْعَثْ بِالْيَهُودِيَّةِ وَلَا بِالنَّصْرَانِيَّةِ , وَلَكِنِّي بُعِثْتُ بِالْحَنِيفِيَّةِ السَّمْحَةِ“۔ (مسند احمد، مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، حدیث: 22291)
    ترجمہ: ”مجھے یہودیت یا عیسائیت کے ساتھ نہیں بھیجا گیا، مجھے تو صاف ستھرے دین حنیف کے ساتھ بھیجا گیا ہے“۔
    2۔ بُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً۔ (صحیح بخاری، حدیث: 438)
    ترجمہ: ”مجھے دنیا کے تمام انسانوں کی ہدایت کے لیے بھیجا گیا ہے“۔
    3۔ بُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ عَامَّةً۔ (صحیح بخاری، حدیث: 335)
    ترجمہ: ”میں تمام انسانوں کے لیے عام طور پر نبی بنا کر بھیجا گیا ہوں“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇

    ✔️ نبی اکرم ﷺ کو ملت ابراہیمیہ حنیفیہ کی اَساس پر شریعت کی اتباع کا حکم
    ✔️ لفظ ’’دین‘‘ کی تحقیق اور دینِ حق اور دینِ باطل کا فرق
    ✔️ حضور ﷺ کو دینِ حنیفی پر استقامت اختیار کرنے کا حکم
    ✔️ دینِ حنیفی کی موسوی شریعت میں یہود کی تحریفات
    ✔️ یہود کے مسخ شدہ تصورات کے خلاف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا کردار اور اصل ماڈل کا اِحیا
    ✔️ انجیل کی خود ساختہ تشریحات کی بنیاد پر شریعتِ مسیحی کا مسخ شدہ ماڈل
    ✔️ حضور ﷺ کا مشرکینِ مکہ کی مسخ شدہ تعلیمات کے مقابلے میں ملتِ حنیفی کے اصل ماڈل اور تشریعی نظام کا اِحیا
    ✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ کا بنیادی تقاضا؛ خواصِ انسانیت کا لحاظ
    ✔️ انسان کے خواص میں مادی اور رُوحانی تقاضوں کو پیشِ نظر رکھنا لازمی و ضروری
    ✔️ انسان کی خاصیت اور ارتفاقات کی چار سطحیں
    ✔️ بنیادی انسانی اَخلاق کے ذریعے قربِ بارگاہِ الٰہی کا حصول
    ✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ کا پہلا مقصد: ارتفاقِ ثانی کے پانچ شعبوں کی ملت ابراہیمیہ کے اساس پر اصلاح و بحالی
    ✔️ دوسرا مقصد: غلط اور باطل رسومِ ارتفاقات کی اصلاح، نیز ارتفاق اور رسم کا جوہری فرق
    ✔️ نبوی شریعت میں اصلاحِ رسوم کے معیارات کا جائزہ
    ✔️ تیسرا مقصد: ارتفاقِ ثالث (قومی نظام) کی اصلاح اور ظلم کے سیاسی، معاشی اور عدالتی سسٹم کا خاتمہ
    ✔️ چوتھا مقصد: ملتِ حنیفی کی اساس پر بین الاقوامی نظام کا قیام اور غلبہ، نیز بین الاقوامی تعلقات کے اصول
    ✔️ اسلحہ ٹیسٹ کی انسانی لیبارٹریاں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
    ✔️ پانچواں مقصد: دینِ حنیفی کے مقابلے میں مسخ شدہ ظالم نظاموں کا جڑ سے خاتمہ
    ✔️ چھٹا اُصول: صفتِ احسان کا حصول اور تعلق مع اللہ کے تین حجابات کو توڑنا
    ✔️ ساتواں اُصول: ریاست و مملکت پر شیطانی شرور و فتن اور انسان نما شیطان کے تسلط کا خاتمہ
    ✔️ شریعت کا آٹھواں مقصد: پہلے سات مقاصد کے نتیجے میں عذابِ قبر، حشر اور جہنم کی آگ کے فتنے سے حفاظت
    ✔️ اصل شریعتِ محمدیہؐ اور ان کے مقاصد پر نقب اور سوراخ کرنے والے نام نہاد مفاد پرست مسلمان جماعتوں اور لیڈروں کو تنبیہ

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • توکل کا دینی مفہوم اور وطنی دفاع کی اہمیت اور تقاضے

    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
    حفظه الله

    بتاریخ: 11؍ ذو قعدہ 1446ھ / 9؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
    اِنَّهٝ لَيْسَ لَـهٝ سُلْطَانٌ عَلَى الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَعَلٰى رَبِّـهِـمْ يَتَوَكَّلُوْنَ، اِنَّمَا سُلْطَانُهٝ عَلَى الَّـذِيْنَ يَتَوَلَّوْنَهٝ وَالَّـذِيْنَ هُـمْ بِهٖ مُشْرِكُـوْنَ۔ (16 - النحل: 99 - 100)
    ترجمہ (قرآن عزیز): ”اس کا زور ان پر نہیں چلتا جو ایمان رکھتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔ اس کا زور تو انہیں پر ہے جو اسے دوست بناتے ہیں اور جو اللہ کے ساتھ شریک مانتے ہیں۔“

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز
    0:58 قادرِ مطلق ہونے کا مفہوم
    3:32 نظامِ اسباب اور انبیا علیہم السلام کا اُسوہ
    8:08 نظامِ اسباب اور جدوجہد؛ اُسوۂ نبوی ﷺ کی روشنی میں
    11:30 توکل کامفہوم اور انبیا علیہم السلام کی جدوجہد
    16:38 وطن سے محبت اور فطرتِ انسانی، اُسوۂ نبوی ﷺ کی روشنی میں
    21:45 دین کی حقیقی تعلیمات اور خود ساختہ تصورات
    24:59 طبقاتی نظام اور وسائل کی مینجمنٹ کی ضرورت
    33:14 حُبُّ الوطنی کے تقاضے

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • انسانیت کی تقسیم میں فاسد مذہبیت کا کردار اور سماجی وحدت کے لیے دینی بصیرت کی اہمیت
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
    بتاریخ: 4؍ ذو قعدہ 1446ھ / 2؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
    قُلْ هٰذهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللّٰهِ عَلٰى بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي وَسُبْحَانَ اللّٰهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ۔ (12 - یوسف:108)
    ترجمہ(قرآن عزیز): ”کہہ دو یہ راستہ ہے کہ میں لوگوں کو اللہ کی طرف بلا رہا ہوں، بصیرت کے ساتھ میرا اور میرے تابعداروں کا، اور اللہ پا ک ہے اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔“
    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز
    1:35 دین کا بنیادی مقصد؛ معاشرتی وحدت
    7:52 سچے دین اور فاسد دین کا فرق
    13:32 یثرب کی تمدنی تبدیلی؛ اُسوۂ حسنہ کے تناظر میں
    18:19 جھوٹے دین کا بنیادی ایجنڈا؛ گروہیت کا فروغ
    23:50 بعثتِ نبوی ﷺ کے مقاصد اور فاسد مذہبی طبقے کا مخالفانہ کردار
    26:18 بگڑے مذہبی طبقے کے حربے
    33:55 سچے دین کا راستہ؛ بصیرت، عقل، سماجی وحدت
    37:15 مذہب اور سماج کی لاتعلقی کی اساس اور آلۂ کار مذہب
    39:52 لامذہب طبقات اور شدت پسند مذہبی گروہیتیں
    43:06 برصغیر کی انتہا پسند مذہبی سیاسی جماعتوں کا تجزیہ
    46:27 انسانی احترام اور وقار کے علم بردار سچے دین کی ضرورت
    55:18 خطے میں موجود مذہبی فرقہ واریت اور ہماری ذمہ داریاں

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • درس افتتاح صحیح بخاری شریف
    مدرّس
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 14؍ شوال المکرّم 1446ھ / 13؍ اپریل 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute

    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • نسل پرست اجارہ دار عالمی نظام کا بہیمانہ کردار تعاونِ باہمی پر مبنی قرآن کے اصولِ نمائندگی کی روشنی میں جائزہ

    خُطبۂ جمعۃ المبارک

    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
    حفظه الله
    بتاریخ: 5؍ شوال المکرم 1446ھ / 4؍ اپریل 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
    وَهُوَ الَّـذِىْ جَعَلَكُمْ خَلَآئِفَ الْاَرْضِ وَرَفَـعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِىْ مَآ اٰتَاكُمْ ۗ اِنَّ رَبَّكَ سَرِيْعُ الْعِقَابِ وَاِنَّهُ لَغَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (6 - الأنعام:165)
    ترجمہ: ”اس نے تمہیں زمین میں نائب بنایا ہے اور بعض کے بعض پر درجے بلند کر دیے ہیں تاکہ تمہیں آزمائے اس میں جو اس نے تمہیں دیا ہے، بے شک البتہ تیرا رب جلدی عذاب دینے والا ہے اور بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے“

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز
    0:44 کائنات میں انسان کی مرکزی حیثیت اور تسخیرِ کائنات کی ذمہ داری
    3:34 انسانی صلاحیات میں تنوع اور تعاونِ باہمی کے تناظر میں طغیانی کے رویے کا جائزہ
    10:17 منصبِ خلافت کا تقاضا اور فاسد اجتماعیت کی علامت اور اجارہ دارانہ ذہنیت کا تجزیہ اور بندگی کا تقاضا
    15:04 فکری اور ذہنی آزادی اور معاشی برتری کا مفہوم
    19:17 موجودہ عالمی استحصالی نظام کا جائزہ
    30:59 اسرائیل کے تحفظ میں امریکا، یورپ اور عالمی اداروں کا بہیمانہ کردار
    36:22 دلکش عنوانات پر قائم نسل پرستی کا نظام
    42:44 اسلحہ ٹیسٹ کی ایشین اور افریقن انسانی لیبارٹریاں
    46:46 صحت مند اقدار پر مبنی دینی نظام کو سمجھنے کی ضرورت
    49:38 انسانی حقوق کے دعوے اورحقائق کا شعوری ادراک

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • ارتفاقات اور ایمانیات کے تناظر میں مِلّتِ إبراہیمیہ کی اصل حقیقت اور عالمی طاقتوں کے مسلط کردہ ابراہام اکارڈ کا جائزہ!

    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 4؍ ذو قعدہ 1446ھ / 2؍ مئی 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
    آیتِ قرآنی:
    هُوَ اجْتَبٰكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ مِلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ سَمّٰكُمُ الْمُسْلِمِينَ مِنْ قَبْلُ۔ (22 – الحج: 78)
    ترجمہ: ”اس نے تمہیں پسند کیا ہے، اور دین میں تم پر کسی طرح کی سختی نہیں کی، تمہارے باپ ابراہیم کا دین ہے، اسی نے تمہارا نام پہلے سے مسلمان رکھا تھا“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    ”إِنِّي لَمْ أُبْعَثْ بِالْيَهُودِيَّةِ وَلَا بِالنَّصْرَانِيَّةِ , وَلَكِنِّي بُعِثْتُ بِالْحَنِيفِيَّةِ السَّمْحَةِ“۔ (مسند احمد، مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، حدیث: 22291)
    ترجمہ: ”مجھے یہودیت یا عیسائیت کے ساتھ نہیں بھیجا گیا، مجھے تو صاف ستھرے دین حنیف کے ساتھ بھیجا گیا ہے“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    0:00 آغاز
    1:41 دین میں تشدد، تعصب سے اجتناب اور راہِ اعتدال کو اختیار کرنے کی عصری اہمیت
    5:10 مِلّتِ إبراہیمیہ حنیفیہ کی قومی تشکیل‘ حضرت ابراہیمؑ اور بین الاقوامی تشکیل حضرت محمدؐ نے کی
    6:57 مغرب کی طرف سے مذہب کے ابراہیمی اکارڈ کے سیاسی استعمال کی کوشش
    8:57 حضرت ابراہیم علیہ السلام یہودی یا عیسائی نہیں تھے، بلکہ وہ حنیف اور قانتاً لِلّٰہ تھے
    15:50 ارتفاقِ ثانی اور ارتفاقِ ثالث کی بنیاد تین چیزوں / اصولوں پر رکھی گئی ہے
    28:36 حکمت کی تعریف و معنی و مفہوم، اس کے لوازمات و استعمالات اور اثرات و نتائج
    29:44 ارادۂ الٰہیہ کا معنی و مفہوم اور کائنات میں اس کے مؤثرات اور نتائج و اثرات
    37:05 عقل سے معرفتِ الٰہیہ اور قلب سے تقدسِ الٰہی کا ادراک اور نفس سے اقرار مقصود ہے
    48:42 پریشانی‘ جسمانی کی طرح عقلی اور روحانی بھی ہے، بلکہ دوسری قسم کی پریشانی زیادہ سخت ہے
    55:10 دین میں آسانی اور سہولت کا درست تصور اور دین میں تنگی کے تصور کے خلاف انتہا پسندی
    1:01:20 عبادات میں صرف روح ہی نہیں، بلکہ نَسمِک باڈی یعنی جسمانی طور پر شرکت مقصود ہے
    1:07:04 مِلّتِ إبراہیمیہ حنیفیہ عالمگیر اِنسانیت کی حقیقی ضرورت ہے، اس کے لیے جدو جہد کی اہمیت

    بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • دینی احکام میں مقصدیت کی اہمیت اور اس سے انحراف کی منفیت
    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظہ اللہ
    بتاریخ: 26؍ شوال المکرم 1446ھ / 25؍ اپریل 2025ء
    بمقام ادارہ: رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
    اَفَحَسِبْتُـمْ اَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَّاَنَّكُمْ اِلَيْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ۔فَـتَعَالَى اللّـٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۖ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيْـمِ۔ (23 - المؤمنون:115-116)
    ترجمہ(قرآن عزیز): ”سو کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ہم نے تمہیں نکما پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہمارے پاس لوٹ کر نہیں آؤ گے۔ سو اللہ بہت ہی عالیشان ہے جو حقیقی بادشاہ ہے، اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، عرش عظیم کا مالک ہے۔“

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ الٰہی شریعتوں کے مقاصد
    ✔️ نماز کے مقاصد اور اُسوۂ نبوی ﷺ
    ✔️ احکاماتِ الٰہی اور مصلحتِ انسانی کا باہمی تعلق
    ✔️ دین سے منحرف اعمال اور انسانی دوستی
    ✔️ انبیا علیہم السلام کی جدوجہد کے مقاصد
    ✔️ دین کامنشا، قصاص اور معاشی قانون کے مقاصد کے تناظر میں
    ✔️ جہا دکے مقاصد
    ✔️ غلبۂ دین کاتصور اور اصلاح کے نام پر فساد
    ✔️ انسان کا مقصدِ تخلیق اور شریعت کی اجتماعی مصلحت
    ✔️ شریعت کا مجموعی مقصد؛ انسان کی فلاح و بہبود
    ✔️ مقاصدِ شریعت کے تناظر میں‘ معاشرتی حالات کا تجزیہ

    بروقت مطلع ہونے کے لیے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لیے بل۔ (🔔) آئیکون کو دباد
    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا

  • ملتِ ابراہیمی کی خصوصیات کی اَساس پر رسول اللہ ﷺ کی بعثت کے اَساسی اُمور کی اہمیت اور آج کی استحصالی ذہنیت

    خُطبۂ جمعۃ المبارک
    حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
    بتاریخ: 26؍ شوّال المکرّم 1446ھ / 25؍ اپریل 2025ء
    بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

    خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
    آیات قرآنی: إِنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ أُمَّةً قَانِتًا لِلّٰهِ حَنِيفًا وَلَمْ يَكُ مِنَ الْمُشْرِكِينَo شَاكِرًا لِأَنْعُمِهِ اجْتَبَاهُ وَهَدَاهُ إِلىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍo وَآتَيْنَاهُ فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَo ثُمَّ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ أَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَo (16 – النحل: 120 تا 123)
    ترجمہ: ”بے شک ابراہیم ایک پوری امت تھا، اللہ کا فرماں بردار، تمام راہوں سے ہٹا ہوا اور مشرکوں میں سے نہ تھا۔ اس کی نعمتوں کا شکر کرنے والا، اسے اللہ نے چن لیا اور اسے سیدھی راہ پر چلایا۔ اور ہم نے اسے دنیا میں بھی خوبی دی تھی اور وہ آخرت میں بھی اچھے لوگوں میں ہو گا۔ پھر ہم نے تیرے پاس وحی بھیجی کہ تمام راہوں سے ہٹنے والے ابراہیم کے دین پر چل اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا“۔

    حدیثِ نبوی ﷺ:
    قيلَ لرسولِ اللهِ ﷺ: أيُّ الأديانِ أحبُّ إلى اللهِ؟ قال: ”الحَنِيفِيَّةُ السَّمْحَةُ“۔ (مسند احمد، حدیث: 2107، والبخاري في الأدب المفرد برقم: 287)
    ترجمہ: رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ کون سا دین الله تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نرمی اور سہولت آمیز حنیفی دین“۔

    ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
    ✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے انتخاب کے تناظر میں امت اور امتی کا فرق اورجامع مفہوم
    ✔️ ’’قَانِتًا لِلّٰہِ حَنِیفًا ‘‘؛ حنیف (یکسو) انسان کی خصوصیات اور حضرت ابرہیم علیہ السلام کا مقام
    ✔️ قانتا کے تناظر میں مشرکین مکہ کا رویہ اور شرک کا نتیجہ ذہنی انتشار ہے
    ✔️ کسی بھی پروفیشن میں فکرو عمل میں ذہنی یکسوئی کی ضرورت و اہمیت
    ✔️ انسان کی تین خصوصیات: 1۔ فکر کے اعتبار سے حنیف ہو، 2۔ جسم کے اعتبار سے قانت ہو 3۔ اور قلباً امام ہو
    ✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام میں شکر گزاری کے اظہار کے قابل اظہار نمونے
    ✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی اولاد اور سلسلے کی حکمرانی ’’حسنۃٌ فی الدنیا‘‘ کا نمونہ
    ✔️ دنیا میں کامیابی کے لیے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ملت اور طرز حکمرانی قابلِ اتباع ہے
    ✔️ آں حضرت ﷺ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے طرز پر ائمہ حکومت پیدا کیے
    ✔️ ملتِ حنیفی کے اصول پر آں حضرت ﷺ نے مکے کے نظام کو توڑ دیا
    ✔️ آں حضرت ﷺ کی بعثت کے تین امور قانون کی تعلیم، تزکیہ قلب اور سیاسی نظام کا قیام
    ✔️ دین کے نام پر قائم نام نہاد مذہبی جماعتوں کی فاسد ذہنیت اور اس کے تباہ کن اثرات و نتائج
    ✔️ قانتاً کے درست تناظر میں پاکستانی نظام اور اس کے اداروں کی صورت حال
    ✔️ آں حضرت ﷺ کی زبان مبارک سے حقیقی دین کی ڈیفینیشن اور اثرات و نتائج
    ✔️ حقیقی دین اور دین حنیف کی درست اور جامع ڈیفینیشن امام شاہ ولی اللہ دہلوی کی نظر میں
    ✔️ نظام کی بنیاد تین چیزوں پر ہے: 1۔ انسانی طبعی تقاضے2۔ تعظیم شعائر اللہ 3۔ انسانیت کے ثابت شدہ تجربات
    ✔️ دین اسلام کی تعلیمات میں انسانی طبعی تقاضوں کا لحاظ سیرت النبی سے استشہاد
    ✔️ سماجی ارتقاء میں ارتفاقات کی ترتیب اور ان کے بنیادی اور ضروری امور
    ✔️ نظام کی ترقی کے لیے ثابت شدہ انسانی تجربات کو اختیار کرنے کی دینی اہمیت
    ✔️ دین حنیف کے علی الرغم قائم استعماری نظام کی کرونا کے نام پر استحصالی حکمت عملی

    https://www.rahimia.org/
    https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
    https://www.youtube.com/@rahimia-institute
    منجانب: رحیمیہ میڈیا